اسلام آباد(سپیشل رپورٹر،92 نیوزرپورٹ، مانیٹرنگ ڈیسک،آن لائن)وفاقی وزیراطلاعات سینیٹرشبلی فرازنے کہاہے کہ ہم غداری کے سرٹیفکیٹ نہیں بانٹ رہے ،چورکی داڑھی میں تنکا ہوتا ہے ،عمران خان کایاحکومت کابغاوت کے مقدمات سے کوئی لینادینانہیں ،ہمارے کھاتے میں نہ ڈالاجائے ،عمران خان اتنے فارغ نہیں کہ اس طرح کے مقدمات درج کراتے پھریں،اگرآپ دشمن کی زبان بولیں گے توحب الوطنی پرسوال اٹھے گا۔وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعدمیڈیابریفنگ میں شبلی فرازنے کہاسب کوپتاہے بھارت پاکستان کوبلیک لسٹ میں ڈالناچاہتاہے ،اپوزیشن رہنمائوں نے اپنے مفادات کی خاطرفٹیف بلزکی مخالفت کی،عمران خان کسی پریشرمیں آئے ہیں نہ ہی آئیں گے ،عمران خان نے کبھی کرپشن کی اس کاکوئی کاروبارہے ،یہ لوگ جوبھی کرنا چاہتے ہیں کریں ہم ملکی ترقی کیلئے کام کررہے ہیں،ایک کروڑنوکریوں کی بات پرقائم ہیں ۔وفاقی کابینہ اجلاس میں وزیراعظم نے اشیاء خورونوش مہنگی ہونے پر تشویش کااظہارکیا،وزیراعظم عمران خان نے عوام کوریلیف دینے کی ہدایت کی، کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 30ستمبر 2020کے اجلاس کے فیصلوں اورکابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کے 28ستمبر2020کے فیصلوں کی بھی توثیق کی گئی، تاہم بجلی گیس کے نرخوں میں اضافے کے حوالے سے فیصلہ موخر کر دیا گیا،کابینہ نے ریلوے بحالی پلان کی منظوری بھی دیدی۔ کابینہ کوبتایاگیامہنگائی کے علاوہ معاشی اشارئیے مثبت جارہے ہیں، زرمبادلہ ذخائر20ارب ڈالرتک پہنچ گئے ہیں، سندھ حکومت کے گندم ریلیزنہ کرنے سے قیمت زیادہ ہے ، بدقسمتی سے کاٹن کے اہداف پورے نہیں کرسکیں گے ، پی آئی اے کے قرضے 400ارب کے قریب ہیں، کوروناکے باوجودپی آئی اے کا7.8 ارب کا ریونیو بڑھا،وزیر اعظم عمران خان نے پی آئی کے سی ای او کی کارکردگی کو سراہا۔کابینہ نے ڈاکٹروقار مسعود کی معاون خصوصی ریونیو تقرری کا خیر مقدم کیا۔ذرائع کے مطابق گندم کی سرکاری قیمت بڑھانے کی تجویزپراتفاق کرلیاگیا،وزیراعظم نے کہاکسانوں کومراعات دی جائیں تاکہ گندم کی فصل زیادہ ہو،وزیراعظم نے گندم بروقت درآمدنہ کرنے پراظہاربرہمی کرتے ہوئے استفسار کیاکہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلے پرفوری عمل کیوں نہیں ہوا؟آئندہ ایسی غلطی کی گنجائش نہیں،وزیراعظم نے پی آئی اے کی ری سٹرکچرنگ پلان کوآئندہ اجلاس تک ملتوی کردیا،کابینہ کومعاشی اعشاریوں،گندم کی دستیابی،موجودہ ذخائراوردرآمدکی صورتحال،پی آئی اے کے سالانہ منافع اورنقصان کی صورتحال پربریفنگ دی گئی،پاکستان ریلوے کی تنظیم نواوربحالی کے پلان پربریفنگ دی گئی۔وفاقی کابینہ نے اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں کمی کیلئے اقدامات کوفیصلہ کرلیا۔کابینہ اجلاس میں چینی ،آٹا کی قیمتوں میں اضافہ کے معاملہ پر کھل کر بات چیت ہوئی۔وفاقی وزیراسدعمرنے بتایاکہ گندم درآمدکرنے سے آٹاسستاہوجائیگا،وفاقی کابینہ نے چینی کی قیمتیں بڑھانے والوں کے خلاف کریک ڈائون کا فیصلہ کرلیا ۔زیروآوراجلاس میں ن لیگ سمیت اپوزیشن کے بیانئے اوراحتجاجی تحریک کاجائزہ لیاگیا۔شبلی فراز نے کہا کہ ہمیں اپوزیشن سے کوئی مسئلہ نہیں ، اپنے کام کررہے ، ہم اداروں کو آگے لے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو نے آئی لینڈزسے متعلق نامناسب بیان دیا،ہم توسندھ میں ان جزائرپرنیا ایک شہرآبادکرنے جارہے ہیں۔وفاقی وزیراطلاعات نے کہا وفاقی کابینہ میں ملکی سیاسی صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا۔انہوں نے کہا کہ محمدزبیرکوتاحیات ترجمان بننے پرمبارکبادپیش کرتا ہوں، عمران خان نے کبھی نہیں کہاکہ وہ واحدمحب وطن ہیں،عمران خان پاکستان،کشمیر اوراسلام کے کازکولے کر آگے بڑھ رہے ہیں،کتنی ہی ایف آئی آرزہوتی ہیں، کیاوہ سب وزیراعظم سے پوچھ کرہوتی ہیں؟ہوسکتاہے یہ ایف آئی آران کے اپنوں نے ہی درج کرائی ہو،پنجاب حکومت اس حوالے سے تفتیش کرائے گی۔انہوں نے کہا کہ چینی اگرمہنگی ہوئی ہے تویہ بھی پوچھناہے کہ شوگرملیں توان کی ہیں،پنجاب کے سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے کھلم کھلامنی لانڈرنگ کی،جوجرائم میں ملوث نہیں ہوتاوہ قانون سازی سے نہیں ڈرتا،اگراس ملک میں کوئی بھی کرپٹ نہیں تویہ ملک اس حالت میں کیوں آگیا،حکومت کاکام نوکریاں پیدا کرنانہیں روزگار کے مواقع کا ماحول پیدا کرنا ہے ۔ کابینہ کوبتایاگیاکہ گندم اورچینی کے ذخائرطلب کے مطابق ہیں۔ وفاقی کابینہ نے غیر ملکی مہمانوں کے پروٹوکول و دیگر اعلیٰ سطح کی سرکاری ڈیوٹی کی انجام دہی کے لئے وزارتِ خارجہ کی جانب سے حاصل کردہ33 گاڑیوں کی دیکھ بھال اور انتظام کی ذمہ داری کابینہ ڈویژن کو سونپنے کی منظوری دی۔ کابینہ نے چہلم کے موقع پر امن و امان کو یقینی بنانے کے حوالے سے صوبائی حکومتوں اور وفاقی دارالحکومت انتظامیہ کو فوج اور سول آرمڈ فورسز کی معاونت فراہم کرنے کی منظوری دی۔ شبلی فراز کا کہنا تھا کہ کابینہ کو بتایا گیا کہ 2011کے بعد پہلی مرتبہ گذشتہ دو ماہ سے کرنٹ اکائونٹ خسارہ گزشتہ دو ماہ سے مثبت رہا ہے ۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ ٹیکس اکٹھا کرنے کی مد میں مثبت رجحان سامنے آیا ہے ۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ اس وقت تقریباً پچاس لاکھ ٹن گندم موجود ہے ۔وفاقی وزیر نے کہاکہ کابینہ نے ڈائریکٹر جنرل سول ایوی ایشن اتھارٹی کے عہدے کی ذمہ داریاں سیکرٹری ایوی ایشن کو عارضی طور پر تفویض کرنے کی مدت میں اضافے ،عبدالخالق شیخ کو ایگزیکٹو و ڈائریکٹر سٹیٹ لائف انشورنس تعینات کرنے جبکہ منامٹا کنونشن برائے مرکری کی توثیق کی منظوری دی۔اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کے لئے غیر سرکاری ممبران کی تعیناتی کی منظوری دی گئی، کابینہ نے نیشنل سکول آف پبلک پالیسی کے بورڈ میں جاوید سالک ملک، منیر کمال، ڈاکٹر فیصل باری اور عارفہ صبوحی کو بطور ممبر شامل کرنے ،ڈاکٹر غلام علی ملاح کو سیکرٹری انٹر بورڈ کمیٹی آ ف چئیرمین تعینات کرنے ، لیگل اینڈ جسٹس اتھارٹی کے عمل میں آنے کی منظوری دی۔وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ کابینہ اجلاس میں الیکٹرانک سرٹیفکیشن ایکریڈیٹیشن کونسل کے ملازمین کی تنخواہوں میں ترمیم کے حوالے سے پیش کی جانے والی تجویز کو منظور کیا گیا۔ بین الاقوامی ٹیکس ٹریٹی سے متعلقہ اقدامات کے حوالے سے ملٹی لیٹرل کنونشن کی توثیق کی گئی۔اجلاس کو بتایا گیا کہ ریلوے بورڈ کو بااختیار بنایا جا رہا ہے ،بارہ پیسنجر ٹرینوں جبکہ چار مال بردار گاڑیوں کی نجکاری کی گئی ہے ۔ کابینہ نے انٹرنیشنل پالیسی سنٹر فار انکلوسیو گروتھ کی جانب سے کورونا کے دوران حکومت ِ پاکستان کی جانب سے بہترین اقدامات کے سراہنے کا خیر مقدم کیا ۔ کابینہ نے کورونا کے دوران مستحق افراد کو ایمر جنسی کیش کی نہایت شفاف اور موثر طریقے سے فراہمی کو یقینی بنانے کے حوالے سے معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر اور احساس ٹیم کی کاوشوں کو سراہا۔کابینہ ارکان کے مطابق بجلی اورگیس کی قیمتوں میں کسی صورت اضافہ نہیں کریں گے ،وفاقی کابینہ نے گندم اورچینی کی قیمتوں میں اضافے پرتشویش کااظہارکیا۔دریں اثنا وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت گندم اورچینی کی قیمت سے متعلق جائزہ اجلاس ہوا،اجلاس میں وفاقی وزرا،معاونین خصوصی اورچیف سیکرٹریوں نے شرکت کی۔وزیراعظم عمران خان نے ہدایت کی کہ گندم اور چینی کی ذخیرہ اندوزی میں ملوث افراد کے خلاف بھرپور کریک ڈاؤن کیا جائے ۔صوبائی حکومتیں گندم کی ریلیز کو مزید بڑھائیں،تاکہ مارکیٹ میں وافر مقدار میں گندم کی دستیابی کو یقینی بنایا جا سکے ۔ درآمدکی جانے والی گندم کے ملک میں پہنچنے کا تفصیلی شیڈول پیش کیا جائے ۔ چینی کے حوالے سے وزیرِ اعظم نے چیف سیکرٹری صاحبان کو ہدایت کی کہ چینی ملوں میں موجود سٹاک کی فزیکل ویری فیکیشن کرائی جائے ۔