اسلام آباد،کوئٹہ (92نیوزرپورٹ،مانیٹرنگ ڈیسک، اے پی پی) نگراں وزیر داخلہ سرفراز احمد بگٹی نے وزارت داخلہ کا باقاعدہ چارج سنبھال لیا۔ وزارت داخلہ آمد پر وفاقی سیکرٹری داخلہ سید علی مرتضی سمیت دیگر حکام نے وفاقی وزیر کا استقبال کیا۔ وزارت داخلہ سے جاری بیان کے مطابق وزارت داخلہ آمد پر نگراں وزیر داخلہ کو سلامی پیش کی گئی۔سرفراز احمد بگٹی پاکستان کے 47 ویں وفاقی وزیر داخلہ ہیں۔اس موقع پر نگراں وزیر داخلہ نے وزارت کے اعلی افسران سے تعارفی ملاقات کی۔ وزیر داخلہ کو وزارت داخلہ اور اس کے ذیلی اداروں سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی۔نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا کہ تمام شہریوں کا تحفظ ریاست کی اولین ذمہ داری ہے ، جڑانوالہ کا سانحہ شرمناک اور دین اسلام کی تعلیمات کے منافی ہے ، ہر شہری کو حق ہے کہ ملک میں بلا خوف نقل و حرکت کرسکے ، ملک میں کسی گروہ کو تشدد کی اجازت نہیں دی جائے گی، ہم سب کو مل کر ملک و قوم کی خدمت کیلئے کام کرنا ہو گا۔ کرپشن کو کسی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔ دوسری جانب نگراں وزیر داخلہ سرفراز احمد بگٹی نے کہا ہے کہ گزشتہ رات پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم )قیادت سے کامیاب مذاکرات ہوئے جس میں پی ٹی ایم قیادت نے اسلام آباد جلسہ گاہ کی جگہ سپریم کورٹ سے تبدیل کر کے ترنول کرنے پر اتفاق کیا۔ جمعہ کو اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی ایم کے لاہور، پشاور اور دیگر شہروں سے گرفتار کارکنان کو فوری رہا کرنے کا حکم جاری کر دیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ پی ٹی ایم قیادت کے حکومت کے ساتھ تعاون پر شکر گزار ہیں۔ علاوہ ازیں نگراں وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کے چارج سنبھالتے ہی وزارت داخلہ نے نئے اسلحہ لائسنس کے اجرا پر پابندی عائد کر دی۔ ذرائع کے مطابق کاروباری شخصیات کیلئے اسلحہ لائسنس کے حوالے سے بھی نئی پالیسی بنانے کا فیصلہ کرلیا۔ علاوہ ازیں کوئٹہ میں نگران وزیراعلیٰ بلوچستان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے سرفراز بگٹی نے کہاکہ وڈھ تنازع کے حل کیلئے حکومت بھرپور کردار ادا کرے گی، فریقین کو جرگے کے فیصلے کا احترام کرنا چاہئے ، کوئی بھی تنازع مذاکرات کے ذریعے حل ہوتا ہے تو اس سے اچھی کوئی بات نہیں۔ مسلم لیگ ن کی قیادت سے ملاقات ہوئی تھی، ہم پہلے اکٹھے کام کرتے رہے ہیں، ملاقات میں کوئی حرج نہیں ۔