اسلام آباد (رپورٹ: فیصل رضا خان) پاک فضائیہ 2030ء تک فرانسیسی ساختہ میراج اور چینی ساختہ ایف سیون طیاروں سمیت قریباً 334 جنگی طیارے ختم کر کے اِن کی جگہ جے ایف 17 تھنڈر سی بلاک تھری اور جے 10 سی لڑاکا طیارے فضائی بیڑے میں شامل کرے گی، تاحال پاک فضائیہ میں میراج طیاروں کے 7 اور ایف سیون طیاروں کے 4 اسکواڈرنز خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ گزشتہ روز انتہائی بااعتماد ذرائع نے 92 نیوز کو بتایا کہ پاک فضائیہ اپنے فضائی بیڑے میں 2030ء تک کئی انقلابی تبدیلیاں لا رہی ہے اور بیڑے کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور نئے انتہائی مہلک اثاثوں کی شمولیت یقینی بنائی جائے گی۔ اِسی سلسلے کی اہم ترین کڑی فضائی بیڑے میں 55سال سے شامل میراج طیاروں اور 35 سال سے خدمات سرانجام دینے والے ایف سیون طیاروں کی سبکدوشی ہے ۔ ذرائع کے مطابق پاک فضائیہ کے بیڑے میں موجود قریباً 334 فرانسیسی ساختہ میراج اور چینی ساختہ ایف سیون طیارے آہستہ آہستہ ختم اور اُن کی جگہ بتدریج جے ایف 17 تھنڈر سی بلاک تھری اور جے 10 سی لڑاکا طیارے شامل ہو رہے ہیں۔ذرائع کے مطابق 1968ء میں باضابطہ پاک فضائیہ میں شامل ہونے والے اور بعد ازاں جدت کے مراحل سے گزر کر مختلف ساخت اور کرداروں میں موجود کُل 274 میراج طیاروں میں سے محتاط اندازے کے مطابق 135 اپ گریڈڈ میراج تھری اور قریباً 139 میراج فائیو طیاروں کی جگہ جے ایف 17 تھنڈر سی بلاک تھری اور جے 10 سی طیاروں کا فضائی بیڑے کا حصہ بننے کا عمل بتدریج جاری ہے ۔ذرائع کے مطابق پاک فضائیہ میں 1988ء میں خریدے گئے 135ایف سیون ایم پی، ایف ٹی سیون پی، ایف سیون پی میں سے اب 60 کے قریب اپ گریڈڈ ایف سیون پی جی اور ایف ٹی سیون پی جی طیارے موجود ہیں، جنہیں بتدریج جے ایف 17 تھنڈر سی بلاک تھری طیاروں سے تبدیل کیا جا رہا ہے ۔ ذرائع کے مطابق پاک فضائیہ کے میراج طیارے فضائی بالادستی، حملہ آور مشنز، رات میں آپریشنز اور بحیثیت بمبار استعمال کیے جاتے رہے ہیں، پاک فضائیہ میں تاحال میراج طیاروں کے 7 اسکواڈرنز شامل ہیں، جن میں جنوبی ایئر کمانڈ کے نمبر 7 بینڈٹس، نمبر 8 حیدر لڑاکا سکواڈرنز اور نمبر 22 غازی تربیتی سکواڈرن شامل ہیں، مرکزی ایئر کمانڈ میں نمبر 25 ایگلز، نمبر 27 ضرار، نمبر 50 صف شکن بھی اہم جزو ہیں جبکہ سکائی بولٹ سکواڈرن کی صورت کامبیٹ کمانڈرز سکول کا حصہ ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس وقت ایف سیون طیاروں کے 4 اسکواڈرنز پاک فضائیہ کا کلیدی حصہ ہیں جن میں لڑاکا سکواڈرنز میں ایف سیون پی جی صرف شمالی ایئر کمانڈ کے نمبر 17 ٹائیگر سکواڈرن اور تربیتی مقاصد کیلئے چینی ساختہ ایف سیون پی جی فضائیہ کے نمبر 18، 20 اور شوٹر تربیتی سکواڈرنز میں شامل ہیں جو اب تیزی سے ختم ہو رہے ہیں۔ ز