اسلام آباد (سپیشل رپورٹر، 92نیوزرپورٹ ، مانیٹرنگ ڈیسک، نیوزایجنسیاں)نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے بیرونی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے پلیٹ فارم سے مقررہ مدت میں پاکستان کی ترقی کی بنیاد رکھنے کی کوشش کریں گے ۔نگران وفاقی کابینہ کے پہلے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا قائداعظم ؒاور علامہ اقبالؒ کے وژن پر عمل کر کے پاکستان کی ترقی میں کردار ادا کرینگے ،ملکی اور غیر ملکی سطح پر کئے گئے وعدوں کو پورا کریں گے ، مجھے قابل ٹیم پر فخر ہے اور توقع ہے اس عبوری مدت میں ہم قوم کی بھرپور خدمت کریں گے ، گو ہمارے پاس ملک کی خدمت کیلئے کوئی زیادہ مینڈیٹ نہیں ہے بلکہ ایک محدود وقت ہے ، معاشی مسائل کے حل کیلئے بہترین اقدامات کریں گے ، یقین ہے اللہ تعالیٰ ہمیں سرخرو کریں گے ، پاکستان کو بڑے معاشی چیلنجز کا سامنا ہے تاہم قابل نگران ٹیم کی معاونت سے ہم مالیاتی نظم و ضبط قائم کریں گے ،پاکستان مختلف مذاہب اور زبانوں کا حامل ملک ہے ، معاشرے میں مذہبی انتہا پسندی کی کوئی گنجائش نہیں، قانون کی حکمرانی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیاجائے گا، انصاف اور قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی، کسی سے ناانصافی نہیں ہوگی ،ریاست اقلیتوں کو نقصان پہنچانے والے عناصرکیساتھ نہیں ہے ، اکثریت کو اقلیت کا خیال رکھنا چاہئے ، شدت پسند رویے کی حوصلہ شکنی کی جائے گی اور اسے قانون سے روکا اور کنٹرول کیا جائے گا، اقلیتوں کا مکمل تحفظ کیاجائے گا۔نگران وزیر اعظم نے 9 مئی کے واقعات پر ناپسندیدگی کااظہار کرتے ہوئے کہا فوجی تنصیبات پر حملہ ہمارے پورے نظام پر حملے کے مترادف ہے ، ہم نہ صرف اس کی مذمت کرتے ہیں بلکہ اس کے ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے ،جس نے بھی قانون کی خلاف ورزی کی ہے ان سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی ، ہمیں سیاست اور قانون میں فرق کرنا ہوگا، اگر کہیں بھی انتشار ہو تو کوئی حکومتی نظام نہیں چل سکتا۔وزیراعظم نے کہا کشمیر دیرینہ تنازعہ ہے اور اسے کسی صورت نظرانداز نہیں کیاجاسکتا۔ نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ سے صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود نے ملاقات کی اور مسئلہ کشمیر اور مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی۔ بیرسٹر سلطان محمود نے انوارالحق کاکڑ کو نگران وزیر اعظم کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد دی اور انہیں آزاد کشمیر قانون سازاسمبلی سے خطاب کی دعوت دی ۔ نگران وزیر اعظم نے دعوت قبول کر لی اور کہا وہ جلد ہی آزادکشمیر کا دورہ کریں گے ۔نگران وزیر اعظم نے کہا ہم کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت جاری رکھیں گے اور کشمیری عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے ، بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالی کی ہر فورم پر مذمت کی جائے گی، کشمیریوں نے طویل قربانیاں دی ہیں اور اُن کی آزادی کا وقت قریب آرہا ہے ۔ بیرسٹر سلطان محمود نے آزادکشمیر میں جاری پراجیکٹس کیلئے خصوصی فنڈز جاری کرنے کی درخواست بھی کی خصوصاً دیوی گلی کیڈٹ کالج کیلئے تمام اخراجات وفاقی حکومت جاری کرے ۔نگران وزیرِاعظم سے بلوچستان کے نگران وزیرِاعلیٰ علی مردان ڈومکی نے ملاقات کی۔ نگران وزیرِاعظم نے علی مردان ڈومکی کو مبارکباد پیش کی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔نگران وزیراعظم سے بلوچستان کے طول و عرض سے آئے ہوئے وفود نے ملاقات کی اور وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ وفود نے وزیراعظم کو گلدستے پیش کئے اور کچھ ارکان نے وزیراعظم کے ذوق کے مطابق کتابوں کے تحفے بھی دیے ۔نگران وزیرِ اعظم نے متحدہ قومی مومنٹ کے رہنما کنور نوید جمیل کے انتقال پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہارکیا اور مرحوم کیلئے مغفرت کی دعا کی ۔