ملتان(نیوز رپورٹر)چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ امیر بھٹی نے کہا ہے جب وکیل کا تعاون ہوتا ہے تو جج کامیاب ہوتا ہے اور جب بار ایسوسی ایشن کا تعاون ہوتا تو پورا جوڈیشل سسٹم ہی مضبوط ہوجاتا ہے ، ملتان بار درخشندہ تاریخ رکھتی ہے ،کوئی بھی پہلے وکیل، پھر جج اور پھر چیف جسٹس بنتا ہے ۔ ہائیکورٹ بار ملتان کا موجودہ جوڈیشل سسٹم کی مضبوطی میں کردار تاریخی اور مثالی ہے ۔ ہائیکورٹ بار کے سالانہ عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا پنجاب کے سب سے بڑے جوڈیشل عہدے پر مسلسل دوسری مرتبہ جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے ہائیکورٹ بار کے ممبر کا چیف جسٹس بننا خطے کا اعزاز ہے ، قتل کے مقدمات کی اپیل کیلئے قائم خصوصی ڈویژن بینچ ملتان کے وکلا کی مرہون منت ہے ،یہاں کے وکلاء کے تعاون سے مقدمات کے فوری فیصلے ہوئے ، ہر جج سے ملتان کے متعلق رپورٹ لی تمام نے قابل ستائش جواب دیا، چند کام سابق چیف جسٹس محمد قاسم خان میرے ذمہ لگا گئے ،پنجاب ہائی وے کی بلڈنگ میں لا افسروں کے دفاتر بنیں گے ،بینچ میں کورٹ روم چھوٹے ہیں جن کی توسیع کی جائے گی، بار کے مسائل سے واقف ہوں، وکلا یقین رکھیں کہ تمام مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلے ہوتے ہیں،میرے دروازے کھلے ہیں، وکلا تحریری طور پر درخواست دیں،بطور چیف جسٹس تقریب میں شرکت پر فخر محسوس کرتا ہوں ، جوڈیشری کا سب سے بڑا عہدہ اللّٰہ تعالیٰ کی مہربانی ہے ،قاسم خان کے بعد ملتان سے مسلسل دوسرا چیف جسٹس ہوں۔