لاہور( نامہ نگارخصوصی، نیوزایجنسیاں )لاہور ہائیکورٹ نے ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی دوست محمد مزاری کے اختیارات بحال کرنے کیخلاف دائر انٹر کورٹ اپیل سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی ، چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب کو آج طلب کر لیا ۔ ہائیکورٹ کے جسٹس شجاعت علی خان اور جسٹس جواد حسن پر مشتمل دو رکنی بنچ نے سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی اور ق لیگ کے جنرل سیکرٹری سینیٹر کامل علی آغا کی جانب سے ہائیکورٹ کے سنگل بنچ کے فیصلے کیخلاف دائر انٹر کورٹ اپیل پر سماعت کی ۔جسٹس جواد حسن نے ریمارکس دئیے لگ رہا ہے سنگل بنچ نے ساری باتیں تسلیم کر لی تھیں۔آئین واضح ہے جب سپیکر نہ ہو تو ڈپٹی سپیکر فرائض سر انجام دے گا۔بتائیں کیا سپیکر وزارت اعلی کے امیدوار ہیں۔ سپیکر پرویزالٰہی کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے کہا جی بالکل وہ امیدوار ہیں۔ جسٹس جواد حسن نے کہا پھر وہ کیسے وزیراعلیٰ کا انتخاب کر اسکتے ہیں،ایسے میں ڈپٹی سپیکر ہی انتخاب کرائے گا۔ بیرسٹر علی ظفر نے کہا جی بالکل ایسا ہی ہے لیکن ڈپٹی سپیکر پارٹی بن چکے ،ڈپٹی سپیکر نے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے خود ہی اجلاس طلب کرلیا،دپٹی سپیکر متنازعہ ہوچکے ، اسلئے پینل آف چیئرمین کا کہہ رہے ہیں۔ جسٹس شجاعت علی خان نے کہا ہم آئین اور قانون کے مطابق فیصلہ کریں گے ، دوسرے فریق کو سننے کے بعد ہی کسی حتمی نتیجے پر پہنچیں گے ۔ جسٹس جواد حسن نے کہا جو مرضی ہو جائے ہم آئین اور قانون سے باہر نہیں جائیں گے ،پورے ملک کی نظریں اس انتخاب پر لگی ہوئی ہیں۔ بیرسٹر علی ظفر نے کہا گزشتہ روز ڈپٹی سپیکر کے اختیارات بحال کردئیے گئے ،بنیادی طور پر ہائیکورٹ اسمبلی کے معاملات میں مداخلت نہیں کرسکتی ،ڈپٹی سپیکر غیر جانبدار نہیں ، وہ یہ ڈیوٹی ایمانداری سے سر انجام نہیں دے سکتے ، ڈپٹی سپیکر کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک بھی آ چکی ہے ۔ جسٹس شجاعت علی خان نے استفسار کیا ڈپٹی سپیکر کیخلاف کس تاریخ کو عدم اعتماد کی تحریک پیش کی گئی۔ بیرسٹر علی ظفر نے بتایا ڈپٹی سپیکر کیخلاف6اپریل کو تحریک عدم اعتماد پیش کی گئی ۔ فاضل بنچ نے کہا وزارت اعلیٰ کے انتخاب کیلئے تو ڈپٹی سپیکر نے کچھ نہیں کرنا ،ووٹرز نے ووٹ ڈالنا اور ڈپٹی سپیکر نے صرف کرسی پر بیٹھنا ہے ۔ ہم نے قانون کیخلاف نہیں جانا ، آپ قانون بتا دیں۔ جسٹس جواد حسن نے کہا سیکرٹری کوارڈی نیشن کو بلا لیتے ہیں۔ سیکرٹری کوارڈی نیشن نے بتایا 16اپریل کوساڑھے گیارہ بجے الیکشن ہوگا او راس کا طریقہ کارموجود ہے ،ارکان کے آنے پر پانچ منٹ بعد دروازے بند کر دئیے جائیں گے اور ایوان کی تقسیم کے ذریعے ووٹنگ ہو گی۔ فاضل بنچ نے کہا آپ نے جو بولا ہے آپ اسے لکھ کر دیدیں۔جسٹس جواد حسن نے کہا ہمیں ابھی تمام رولز او رقوانین پڑھنے ہیں ، ملک کیلئے کام کر رہے ہیں ، بریک بھی نہیں لی ،ہم نے دیکھنا ہے ڈپٹی سپیکر اجلاس کی صدارت کر سکتے ہیں یا نہیں ۔ بیرسٹر علی ظفر نے کہا عدلیہ پارلیمنٹ کی کارروائی میں مداخلت نہیں کر سکتی ،ڈپٹی سپیکر غیر جانبدا ر نہیں رہے ۔ فاضل عدالت کو بتایا گیا سبطین خان نے بھی ڈپٹی سپیکر کیخلاف درخواست دائر کی ہے جس پر عدالت نے کہا ساری درخواستیں لے آئیں۔فاضل بنچ نے سماعت آج تک ملتوی کرتے ہوئے ڈپٹی سپیکر سردار دوست محمد مزاری، چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب کو طلب کرلیا ۔