بھارت میں مسلمان نوجوانوں کو کھمبوں سے باندھ کر سرعام وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جبکہ بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے علاقہ سرجانی گوٹھ میں ایک مذہبی کی تقریبات میں خلل ڈالنے کے الزام میں درجنوں مسلمانوں کو گرفتار کر لیا گیا اور تین گھر مسمار کر دیے گئے ہیں۔بھارت میں مسلمانوں کو ہندوتوا کو بڑھاوا دینے والی بی جے پی حکومت کے برسر اقتدار آنے کے بعدسے مسلمانوں کو مسلسل تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور مختلف حیلوں بہانوں سے مسلمانوں کو قتل کیا جا رہا ہے ،مساجد شہید کی جا رہی ہیں ۔مسلم ناموں پر موجود شہروں اور گلی محلوں کے نام تک تبدیل کیے جا رہے ہیں۔ احتجاج کرنیوالے مسلمان نوجوانوں کو پکڑ کر ان کیخلاف جھوٹے مقدمات بنا کر ان کے گھروں کو نیست و نابود کر دیا جاتا ہے۔ انتہا پسند ہندو پارٹی بی جے پی نے اپنے غنڈوں کو مسلمانوں پر تشدد کی کھلی چھٹی دے رکھی ہے اور وہ پولیس کی معاونت سے مسلمانوں کو ظلم و ستم کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ مسلمان خواتین کو پردہ کرنے سے روکا جاتا ہے، سکولوں اور کالجوں میںان کے داخلوں کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کی جارہی ہیں۔ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستانی وزارت خارجہ اس سلسلہ میں اپنا کردار ادا کرے اور بھارت میں مسلمانوں پر ہونے والے ظلم و ستم کیخلاف عالمی فورمز پر مقدمہ لڑے تاکہ مسلمانوں کیخلاف بھارتی پراپیگنڈہ کا مؤثر جواب دیا جا سکے۔