آج ہماری چوتھی میٹنگ تھی اجلاس وقت ِمعینہ سے دو گھنٹے پہلے ہی شروع ہوا۔صاحب ِصدر نے پہلے وقت کی اہمیت پر گفتگو کی اور قوموں کی ترقی میں وقت کی قدر جاننے پر زور دیا۔انہوں نے کہا اگر آپ حاضرین ِمحفل نے زندگی کی دوڑ میں آگے نکلنا ہے اور ترقی یافتہ قوموں کی صف میں شامل ہونا ہے یا ان کو روند کر آگے نکلنا ہے تو وقت کی قدر پہلی شرط ہے۔انہوں نے حاضرین یعنی ہم ممبران پر ایک گہری نظر ڈالی اور اپنے شدید اطمینان کا اظہار کیا۔ضروری ہے کہ صاحب ِصدر کی گفتگو اور اجلاس کی کاروائی کی تفصیل سے پہلے اس میٹنگ کی غرض و غایت اور ممبران کا تعارف کرا دیا جائے۔یہ پاکستان کے بڑے بڑے عہدوں پر فائز لوگوں کا گروپ ہے۔انہوں نے اپنی سروس کے دوران مختلف اہم نوعیت کے فرائض انجام دیے ہیں۔ان میں سارے سرکاری افسران ہیں اور اپنے وقت میں ملکی معاملات کی باگ ڈور انہی کے ہاتھوں میں تھی۔کوئی ایسا مسئلہ نہیں ہوتا تھا جس کا یہ شافی حل نہ بتاتے تھے ہمہ وقت مصروفیت اور ملک کا درد ان کے اندر موجزن رہتا تھا۔اب کچھ عرصے سے یہ ریٹائرڈ زندگی گزار رہے ہیں ہفتے میں ایک دن اکٹھے ہوتے ہیں ملکی معاملات پر بحث کرتے ہیں مسائل کا تجزیہ کرتے ہیں ان کا حل دریافت کرتے ہیں اور ایک ہفتے کے لیے واپس گھروں کو لوٹ جاتے ہیں۔اس دوران وہ اپنی توانائیاں مجتمع کرتے ہیں تا کہ اگلے ہفتے کی میٹنگ کے لیے ان کے پاس کہنے کو بہت کچھ ہو۔ اب اس اجلاس کی تفصیل درج کی جاتی ہے۔صاحب ِصدر نے تمام حاضرین کا شکریہ ادا کیا اور پہلی نشست پر براجمان آدمی سے اپنا تعارف اور نئی تجاویز پیش کرنے کی استدعا کی۔پہلی نشست والے آدمی گویا ہوئے میں پریکٹیکل لائف میں سفارتی تعلقات کا شعبہ دیکھتا تھا۔انہی سفارتی تعلقات کا تجربہ بروئے کار لاتے ہوئے اب میں اپنی گلی کے لوگوں کو سفارتی امور پر لیکچر دینے کی کوشش کرتا ہوں تو وہ میرا مذاق اڑاتے ہیں۔مگر میں دل چھوٹا نہیں کرتا اور ان کو سفارتی امور سے آگاہ کرتا ہوں۔آج صبح جب سارے گھر والے اپنے اپنے کاموں میں مشغول ہو گئے، بچے اپنی اپنی جاب پر چلے گئے تو میں نے موقع غنیمت جانا اور سوچا اچھے کام کی ابتدا گھر سے شروع کی جانی چاہیے۔یہی سوچ کر اپنے کمرے سے باہر گیا تو بیگم اور نوکر اور نوکرانی اپنے کاموں میں یوں محو ہو گئے کہ میری طرف آنکھ اٹھا کر بھی دیکھنا گوارا نہ کیا۔میں بھی ضد کا پکا آدمی ہوں گلا کھنکارنے لگا تو بیگم سر درد کی شکایت کا بہانہ کرتے ایک طرف کھسک گئی۔ابھی باورچی خانے سے کونڈی ڈنڈے کی آواز آ رہی تھی۔اس کا صاف مطلب تھا یہاں کچھ لوگ موجود ہیں ان کو سفارتی امور سے آگاہی کا کچھ بتاتا ہوں۔ نوکرانی کچھ زیادہ ہی بدتمیز واقع ہوئی تھی مجھے باورچی خانے میں آتا دیکھ کر کونڈی ڈنڈا زور زور سے چلانے لگی۔میں نے اسے قوم کی نافہمی پر معمور کیا۔چونکہ اجلاس کا وقت تیزی سے قریب آ رہا تھا میں پابندی ِوقت کو مدنظر رکھتے ہوئے اجلاس میں شرکت کے لیے یہاں آ گیا۔صاحب ِصدر ہلکے سے مسکرائے اس کو داد دی اور دوسری نشست والے کی طرف رخ کیا۔ دوسری نشست والے سب سے بڑے صوبے کے صحت کے افسر اعلٰی رہ چکے تھے۔انہوں نے اپنی باری پر یوں اظہار خیال کیا۔ صاحب صدر آپ کو معلوم ہے کہ میں نے صحت کے محکمے میں ہوتے ہوئے کیسے کیسے کارنامے سرانجام دیئے تھے انہی کی روشنی میں میرے سامنے والے گھر کی دادی اماں جو اب میری ہم عمر ہے اس کے بارے میں معلوم ہوا کہ اسے معدے کی گرانی کا مسئلہ ہے۔یہ خبر مجھ پر بجلی بن کر گری آؤ دیکھا نہ تاؤ میں نے پودینے کا عرق نکالنے کا تہیہ کر لیا۔ میں پودینے کی گھٹھی محلے کی دکان سے خرید لایا کہ مجھے کھانا ہضم نہ ہونے کی شکایت رہتی ہے۔بچوں سے چوری چوری پودینے کے چند پتے ابالنے کی خاطر چولہا چڑھا دیا۔دو تین ابالے آنے کے بعد اسے کپڑ چھان کیا۔دو تین پھونک مار کر اسے ٹھنڈا کیا اور تھرمس میں ڈالا اور اللہ کا نام لے کر ساتھ والی دادی اماں کی بیل بجا دی۔خدمت کا جادو سر چڑھ کر بول رہا تھا اسی جذبے میں وقت کا دھیان ہی نہیں رہا تھا۔جب اس گھر سے کوئی آواز نہ آئی تو معلوم ہوا ابھی سورج کے نکلنے کے دور دور تک آثار نہیں تھے۔یہی خیال آیا کہ دادی اماں تو ابھی خواب ِخرگوش کے مزے لے رہی ہوں گی۔طوعاً و کرہاً ان کو اسی حالت میں چھوڑ کر یہاں آنے کا قصد کیا مبادا لیٹ نہ ہو جاؤں۔ صاحب صدر خوش ہوئے سر ہلا کر داد دی۔تیسری نشست پر بیٹھے صاحب اپنی نشست پر پہلو بدل رہے تھے اور بات کرنے کو بے تاب دکھائی دے رہے تھے۔ آخری نشست والا آدمی اونگھ سا رہا تھا۔تھوڑا جاگا تھوڑا سویا کہنے لگا میرا حافظہ کام نہیں کرتا۔ بینک میں پنشن لینے جاتا ہوں تو چار چار بار نوٹ گنتا ہوں مگر لگتا ہے کہ نوٹ کم کم سے لگتے ہیں۔ اب اے ٹی ایم کارڈ کا نمبر بھی بھول جاتا ہوں۔اخبارات کے سنڈے میگزین اکٹھے کر کے رکھے ہوئے ہیں وہاں سے صحت کے ٹوٹکے پڑھ پڑھ کر یاد کرتا ہوں۔ دوستوں کو صبح سویرے واٹسایپ پر دن اچھا گزرنے کی دعائیں ارسال کرتا ہوں۔پھر ان کی جانب سے جوابی میسج کا انتظار کرتا ہوں جو دوست واپس پیغام ارسال نہیں کرتا اس کے بارے میں تشویش کا اظہار کرتا ہوں۔ساتھ ساتھ یہ بھی دیکھتا جاتا ہوں کہ سارے دوستوں نے میسج دیکھا بھی ہے یا نہیں۔اب مجھے یہ بھی معلوم ہو گیا ہے کہ اگر نیلے رنگ کی دو لائنیں نظر آ جائیں تو اس کا مطلب ہوتا ہے کہ دوست نے پیغام دیکھ لیا ہے۔اس سے مجھے ایک عجیب سی خوشی اور طمانیت کا احساس ہوتا ہے۔صاحب ِصدر نے سارے ریٹائرڈ بھائیوں کے ملکی جذبے کی تعریف کی اور سب کو اپنی سرگرمیاں جاری رکھنے کی ہدایت کی۔تیسری نشست والا آدمی اپنی کارکردگی کا نوٹ بنا کر لایا تھا وہ گہری نیند سو چکا تھا۔جو یہ کاروائی لکھتے لکھتے نقاہت کے مارے بیٹھے بیٹھے سو گیا تھا۔