وزن کم کریں مگر صحت نہیں۔ ایسا کیا اپنے لائف اسٹائل میں رکھا جائے کہ بیماریوں سے بچ کر صحت مند زندگی گزاری جائے

1۔ سب سے پہلے فاقہ چھوڑیں۔ یہ ڈائٹنگ نہیںہے۔

2۔ جنک فوڈ کی پہچان:  اُسے ترک کرنا ہے۔جنک فوڈ کا مستقل استعمال موٹاپے، ذیابیطس اور بلڈ پریشر جیسے امراض کا خطرہ بڑھا دیتا ہے۔چربی سے بھرپور اس غذا کا صرف پانچ دن استعمال جسم کے غذائی اجزاء کو پراسیس کرنے کے نظام میں تبدیلیاں لے آتا ہے۔تحقیق کے مطابق جب آپ جنک فوڈ کو استعمال کرتے ہیں تو جسم میں گلوکوز کی سطح میں اضافہ ہوجاتا ہے۔جسم عام طور پر غذا کے نتیجے میں حاصل ہونیوالی گلوکوز کو توانائی میں تبدیل کردیتا ہے یا بعد میں استعمال کے لیے ذخیرہ کرلیتا ہے۔مگر پانچ دن تک بہت زیادہ چربی والی غذا یا جنک فوڈ کے استعمال کے نتیجے میں جسم کے اندر گلوکوز کو توانائی میں تبدیلی کرنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔اس کے نتیجے میں انسولین کا نظام بھی متاثر ہوتا ہے اور وہ ردعمل کی صلاحیت سے محروم ہونے لگتا ہے جس کا نتیجہ ذیابیطس جیسے جان لیوا مرض کی شکل میں نکل سکتا ہے۔جنک فوڈ بہت کم وقت میں کسی بھی فرد کے عام میٹابولزم کو بدلنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

3۔ منفی کیلوریز والی خوراکیں کھائیں۔

4۔ خوراک کو خوب چبا چبا کر کھائیں: کیونکہ کھانا منہ سے ہضم ہونا شروع ہوتا ہے اور پھر پیٹ میں باقی ہضم ہوتا رہتا ہے۔ جب آپ کھانے میں جلدی کرتے ہیں تو وہ ہاضمے میں مسائل پیدا کر سکتا ہے اور اس سے پیٹ میں درد ہو گا۔ اس کے علاوہ تحمل سے کھانے میں آپ کو ذہنی سکون و اطمینان کے ساتھ کھانے کی صحیح مقدار کا اندازہ بھی ہو سکے گا جس سے آپ مناسب کھائیں گے اور وزن کی زیادتی اور موٹاپے کی شکایت نہیں ہو گی۔

5۔ ریشے والی خوراک زیادہ کھائیں۔اس خوراک کی خوبی یہ ہے کہ یہ بہت جلد پیٹ بھرنے کا احسا س دیتی ہے۔قبض بھی دور کر تی ہے اور بدہضمی بھی نہیں ہو نے دیتی۔پِتے میں پتھری بننے اور کو لیسٹرول بڑھنے کے امکانا ت بھی کم ہو جاتے ہیں۔اس کے علاوہ ایسی خوراک سے آپ کے ٹیسٹ بڈز بھی مطمئن ہوجاتے ہیں اور دماغ کو یہ پیغام چلا جا تا ہے کہ پیٹ بھر چکا ہے۔

6۔ پانی پئیں: اِس سے بھوک کم لگتی ہے اور جسم بھی ہائیڈریٹ رہتا ہے۔ اُس سے Crambs بھی نہیں پڑتے، جسم میں جوڑوں اور مسلز کے درد کا مسئلہ بھی حل ہو جاتا ہے۔ بی پی ہائی ہو تو کم اور زیادہ ہو تو نارمل ہو جاتا ہے۔جلد اور ڈپریشن کے مسائل کا حل بھی پانی میں ہے۔

7۔ حرکت میں برکت ہے۔

کوشش کریں کہ دن بھر دفتر یا گھر میں بیٹھ کر ہی کام نہ کریں، بلکہ مختلف بہانوں سے اٹھیں اور چلیں پھریں۔ممکن ہو تو لنچ بریک میں دفتر کے دوسرے شعبوں میں جائیں۔ سڑھیاں چڑھیں اُتریں۔ بجائے لفٹ کے۔ اپنے چھوٹے چھوٹے کام مثلاً لنچ گرم کرنا، چائے بنانا یا اسٹیشنری کے لئے دوسرے شعبوں میں جانا پڑے تو فوراً اُٹھ کر جائیں۔ خواہ آپکے پاس ملازم ہوں۔ یعنی ہر طریقہ سے کیلوریز کو ضائع کرنے کا سوچنا ہے۔ سب سے بڑی حرکت، جس میں بے حد برکت ہے۔ وہ نماز ہے۔ نماز میں باقاعدگی کریں۔ نماز مکمل ورزش ہے۔ ہر اعضاء کی اسٹریچنگ نماز ادا کرنے سے ہوتی ہے۔ نماز سے ڈپریشن بھی ختم ہوتا ہے، جو کہ ہماری بیماریوں کا جٹھ ہے۔ گھر کے چھوٹے موٹے کام خود کرنے کی عادت ڈالیں۔ ہر کام ملازم کے حوالے کرتے کرتے ہم اپنی صحت بھی اُنکے حوالے کر دیتے ہیں۔ ہمارے ملازم زیادہ صحت مند نظر کیوں آتے ہیں۔ اُس کی وجہ یہ ہے کہ وہ جو کھاتے ہیں وہ صرف بھی کر دیتے ہیں۔ اُن کا physical ایکٹویٹی لیول بہت اچھا ہوتا ہے۔ 

آپ بھی اپنی جسمانی سرگرمی بڑھائیں۔ اِس سے ذہنی محتاجی سے چھٹکارا ملتا ہے۔ اِس سے بیماریوں سے چھٹکارا ملتا ہے۔ اِس سے مٹاپے جیسے موزی مرض سے چھٹکارا ملتا ہے۔