وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سعودی عرب میں او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کشمیریوں پر بھارتی مظالم پر تحقیقاتی کمیشن بنائے جبکہ او آئی سی رابطہ گروپ کشمیر کی مسلسل بگڑتی سنگین صورتحال کا جائزہ لے۔ صورتحال یہ ہے کہ بھارت اس وقت مقبوضہ کشمیر میں کشمیری عوام کے خلاف جو ظلم و بربریت جاری رکھے ہوئے ہے اس کا تقاضا یہی ہے کہ اقوام متحدہ کی نگرانی میں ایک تحقیقاتی کمیشن بنایا جائے جو مقبوضہ وادی میں ہونے والے بھارتی مظالم کے اعداد و شمار اکٹھے کرے اور عالمی ادارہ ان کی روشنی میں بھارت کے خلاف اور کشمیریوں کے حق میں اپنا فیصلہ جاری کرے۔ حقیقت یہ ہے کہ بھارت کشمیریوں کا حق خود ارادیت طاقت کے زور پر دبانے کی کوشش کر رہا ہے جبکہ ا س مسئلے کوفوجی طاقت سے حل نہیں کیا جا سکتا۔ پاکستان متعدد بار اس تنازع کے لئے بھارت کو مذاکرات کی پیش کش کرتا رہا ہے اور بھارت ہے کہ پکڑائی ہی نہیں دیتا لہٰذااس حوالہ سے او آئی سی کو مسلمان ممالک کی نمائندہ تنظیم کی حیثیت سے اپنے حصے کا کردار ادا کرتا جا رہا ہے اور بھارت کو اپنے اجلاسوں میں بلانے کی بجائے اس پر اپنا سیاسی دبائو بڑھانا چاہیے تاکہ وہ مسئلہ کشمیر کی طرف پیش قدمی کرے کیونکہ او آئی سی ہی مسلمانوں کا وہ واحد فورم ہے جہاں سے مسئلہ کشمیر ‘مسئلہ فلسطین اور دنیا کے دیگر ممالک میں مسلمانوں کو درپیش مسائل کا حل نکالا جا سکتا ہے لہٰذا اس وقت او آئی سی کو مسلمانوں کی ایک فعال منظم اور طاقت ور تنظیم کی حیثیت سے اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔
کشمیرمیں بھارتی مظالم کے خلاف تحقیقاتی کمیشن کی ضرورت
هفته 01 جون 2019ء
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سعودی عرب میں او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کشمیریوں پر بھارتی مظالم پر تحقیقاتی کمیشن بنائے جبکہ او آئی سی رابطہ گروپ کشمیر کی مسلسل بگڑتی سنگین صورتحال کا جائزہ لے۔ صورتحال یہ ہے کہ بھارت اس وقت مقبوضہ کشمیر میں کشمیری عوام کے خلاف جو ظلم و بربریت جاری رکھے ہوئے ہے اس کا تقاضا یہی ہے کہ اقوام متحدہ کی نگرانی میں ایک تحقیقاتی کمیشن بنایا جائے جو مقبوضہ وادی میں ہونے والے بھارتی مظالم کے اعداد و شمار اکٹھے کرے اور عالمی ادارہ ان کی روشنی میں بھارت کے خلاف اور کشمیریوں کے حق میں اپنا فیصلہ جاری کرے۔ حقیقت یہ ہے کہ بھارت کشمیریوں کا حق خود ارادیت طاقت کے زور پر دبانے کی کوشش کر رہا ہے جبکہ ا س مسئلے کوفوجی طاقت سے حل نہیں کیا جا سکتا۔ پاکستان متعدد بار اس تنازع کے لئے بھارت کو مذاکرات کی پیش کش کرتا رہا ہے اور بھارت ہے کہ پکڑائی ہی نہیں دیتا لہٰذااس حوالہ سے او آئی سی کو مسلمان ممالک کی نمائندہ تنظیم کی حیثیت سے اپنے حصے کا کردار ادا کرتا جا رہا ہے اور بھارت کو اپنے اجلاسوں میں بلانے کی بجائے اس پر اپنا سیاسی دبائو بڑھانا چاہیے تاکہ وہ مسئلہ کشمیر کی طرف پیش قدمی کرے کیونکہ او آئی سی ہی مسلمانوں کا وہ واحد فورم ہے جہاں سے مسئلہ کشمیر ‘مسئلہ فلسطین اور دنیا کے دیگر ممالک میں مسلمانوں کو درپیش مسائل کا حل نکالا جا سکتا ہے لہٰذا اس وقت او آئی سی کو مسلمانوں کی ایک فعال منظم اور طاقت ور تنظیم کی حیثیت سے اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔
آج کے کالم
یہ کالم روزنامہ ٩٢نیوز لاہور میں هفته 01 جون 2019ء کو شایع کیا گیا
آج کا اخبار
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
منگل 19 دسمبر 2023ء
-
پیر 06 نومبر 2023ء
-
اتوار 05 نومبر 2023ء
اہم خبریں