بھارتی فوج نے چارسالہ قلیل المدتی سیکم کے تحت بھرتی شروع کردی اوریہ مدت ختم ہونے پرفوجی تربیت شدہ جوانوں کوفوج سے ریٹائٹر کردیاجائے گا ۔ اس سکیم کانام’’ اگنی پتھ ‘‘رکھاگیاہے ۔اس سکیم کولانچ کرتے ہوئے بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اس کی جزیات بتاتے ہوئے کہا کہ کابینہ کمیٹی برائے دفاع نے تاریخی فیصلہ کیا ہے اور ہم اگنی پتھ نامی سکیم لے کر آ رہے ہیں،اس سکیم کے تحت پہلے چار سال کے دوران تقریباً ایک لاکھ 80 ہزار نوجوانوں کوفوج میں بھرتی کیاجائے گا۔راج ناتھ سنگھ کاکہنا تھاکہ اس سکیم کے تحت بھارت کے نوجوانوں کوبھارت کی مسلح افواج میں خدمات انجام دینے کا موقع فراہم کیا جائے گا جس سے ملکی سلامتی کو مضبوط بنانے میں مددملے گی ۔لیکن جس سادگی کے ساتھ بھارتی وزیر دفاع نے اس سکیم کوپیش کیا یہ کوئی سادہ سامعاملہ ہرگزنہیں بلکہ یہ مسلمانان بھارت اوردیگر اقلیتوںکوزیر کرنے کیلئے بی جے پی اورآرایس ایس مل کر اپنے ورکروں پرمشتمل ایک’’ نجی ملیشیا ‘‘تیارکر رہی ہیں ۔ ایسے معاشرے میں، جہاں ملک کی دوسری سب سے بڑی آبادی مسلمانوں کے خلاف نفرت، تعصب اور تشدد کی سطح لبریزہے۔ بی جے پی اور آرایس ایس کے غنڈے ہرقسم کے ہتھیار چلانے کی تربیت لیے ہوئے ہوں تو پھر مسلمانوں کیساتھ کیاہوگا؟۔اگنی پتھ کوآسان الفاظ میں اس طرح سمجھا جائے کہ یہ بھارتی فوج کی ایک ایسی ٹریننگ سکیم ہے جس کے ذریعے وہ مودی حکومت سرکاری خرچہ سے بی جے پی ،آرایس ایس اورانکے زیر نگین تمام دھڑوں سے وابستہ لاکھوں ہندوغنڈوں،دہشتگردوں کو مسلح ٹریننگ دیگی۔ 20 جون2022ء کوبھارتی ریاست مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے اس سکیم کاپردہ چاک کرتے ہوئے کہاکہ یہ فوج کے لئے بھرتی نہیں بلکہ ہندو انتہاپسند تنظیم بھارتیہ جنتا پارٹی کے مسلح غنڈے تیار کرنے کی فیکٹری لگائی جارہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ چار سال تک مسلح تربیت پانے کے بعدان غنڈوں کو بندوق استعمال کرنے کا حق مل جائے گا ،جس سے ملک میں سنگین حالات پیدا ہونگے جبکہ بھارت کی تمام اپوزیشن جماعتوں کابھی یہی موقف ہے ۔ فوج کے ذریعے بی جے پی، آرایس ایس اوران کے زیر نگین تمام دھڑوں سے وابستہ لاکھوں ہندوغنڈوں کومسلح تربیت دینے کی اس اسکیم کے تحت اگنی ویروں کو ساڑھے17 سال کی عمر سے21 سال کی عمر تک فوج میں رکھا جائے گا،جبکہ نئے حکمنامے کے مطابق 23سال تک انہیں ملٹری ٹریننگ دی جائے گی جس کے بعد انہیں ریٹائر کر دیا جائے گا ۔چار سالہ مدت کے دوران انہیں 40ہزارروپے تنخواہ دی جائے گی جبکہ چار سال مکمل اورریٹائر ہونے پران کے لیے ’’سیوا ندھی‘‘ کے نام سے ایک جامع مالیاتی پیکج کا بھی انتظام ہے۔بھارت میں نوجوان طبقے نے فوج کی ’’اگنی پتھ سکیم‘‘کو سرے سے مسترد کرکے اس کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے شروع کررکھے ہیں۔ احتجاجی مظاہروں کے دوران جلائو اورگھیرائوجاری ہے ۔اس طرح یہ اسکیم مودی سرکار کے گلے کی ہڈی بن گئی ۔ اگنی پتھ سکیم کے خلاف احتجاج کی آندھی بہار سے شروع ہوئی اور دھیرے دھیرے راجستھان سے اتر پردیش، مدھیہ پردیش سے اتراکھنڈ، ہریانہ سے بنگال اور تلنگانہ ہوتے ہوئے ساؤتھ بھارت تک پہنچ گئی اوراس طرح اگنی ویروں کی آگ سینے سے نکل کر بھارت کو جلاتی چلی جا رہی ہے۔اس جلائو گھیرائو کی شدت اوراسکی حدت کااندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ صرف بہار کے مظاہرین نے 20 سے زیادہ ٹرینوں کونذرآتش کرڈالاہے۔ سرکاری اور پرائیویٹ بسوں کونذرآتش کر دیا گیا ہے۔ پبلک گاڑیوں اور پولیس پر پتھراؤ جاری ہے۔اس آندھی کی لپیٹ میں بی جے پی کے کچھ دفاتر راکھ کے ڈھیرمیں تبدیل ہو گئے بی جے پی کے کئی لیڈرز اور ایم ایل ایزپر جان لیواحملے ہوئے ہیں ۔مسلسل کئی دن گزرنے کے باوجود مظاہرین کا غصہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ۔ لیکن حیرت اس بات پر ہے کہ اتنا سب کچھ ہونے کے باوجود بھارت کاان نوجوانوں کو دہشت گرد نہیں بلکہ نادان کہہ کرپکاررہاہے اورنہ ہی کوئی اینکر ان کے گھروں کو بلڈوزر کرنے کی بات نہیں کرتاہے آخر کیوں؟ کیونکہ احتجاج کرنے والے اورجلائو گھیرائو جاری رکھنے والے مسلمان نہیں ہیں۔اگر یہ مسلمان ہوتے تو کب کا میڈیا نے آسمان سر پر اٹھاکرانہیں دہشت گرد قرار دیاہوتا ۔ لیکن چونکہ یہ نوجوان بھارت کے مسلمانوں کی قبیل سے تعلق نہیں رکھتے اس لئے بھارت کی پولیس فورس نے صبرکے دامن تھامے رکھا ہے اور جلائو گھیرائوکرنے والوں پرہاتھ اٹھانے کے بجائے ان پردست شفقت رکھتے ہوئے انہیں نہایت پیار سے سمجھانے کی کوشش کی ہے۔ جبکہ پولیس فورس نے مسلمانوں کے احتجاج کرنے پر اندھا دھن گولیاں برسائیں تھیں۔بھارتی میڈیا،بالی وڈ ،بی جے پی کے ملعونین کا دفاع کرتے رہے مگر مسلمانوں کو مطعون کرتے رہے اورپولیس گولیاں برساکر ان کے سینے چھلنی کرتی رہی ۔آج بھارت کے گودی میڈیا کو سانپ سونگھ گیا ہے۔ زعفرانی شیاطین الانس توہین رسالت کے سانحے پربرسراحتجاج بھارتی مسلمانوں کی جائیدادیں چھین لینے اورانکے گھروں ،آشیانوں کوبلڈوزرز سے منہدم اورمسمار کر دینے پر برسر مطالبہ تھے وہ سب آج بلوں میں گھس کر چھپ چکے ہیں، انہیں اپنے ملک میں لگی آگ، جلتی ٹرینیں، بھسم ہوتے ہوئے پولیس تھانے، ریلوے اسٹیشن اور سارے سرکاری املاک دکھائی نہیں دیتیں۔ بھارت میں اگنی پتھ سکیم کے خلاف جوتباہی اوربربادی جاری ہے، صاحبان بصیرت کے لئے اس میںتدبرو تفکرکاسبق موجودہے اوربینائی رکھنے والوںکے لئے یہ عبرت ہے کہ کس طرح رب العالمین، اپنے حبیب ،وجہ تخلیق کائنات کی شان اقدس میں گستاخی کرنے والوں سے انتقام لیتا ہے۔بلاشبہ ظالموں کاانجام عبرتناک ہوتاہے۔آج جس طرح اگنی پتھ سکیم پربھارتی باشندے باہم دست گریبان ہوچکے ہیں عصر حاضر کے زندہ معجزات میں سے یہ بھی ایک زندہ معجزہ ہے۔