الیکشن کمشن آف پاکستان نے اکتوبر میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کی سہولت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ سمندر پار کے پاکستانیوں کے لیے بہت بڑی خوشخبری اور الیکشن کمشن کی جانب سے خوش آئند اقدام ہے۔ 25جولائی کو ہونے والے انتخابات میں اوورسیز پاکستانیوں کو انتخابات میں ووٹ دینے کی سہولت نہیں دی گئی تھی لیکن اب اکتوبر میں 25سے زائد حلقوں میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں 70لاکھ سے زائد سمندر پار کے پاکستانی اپنا حق رائے دہی استعمال کر سکیں گے‘ اس طرح انہیں وطن عزیز کے سیاسی مستقبل میں اپنے حصے کا کردار ادا کرنے کا بھر پور موقع ملے گا‘ سمندر پار کے پاکستانی وطن سے دور ہونے کے باوجود ہر لمحے اپنی ارض وطن سے سیاسی و روحانی طور پر وابستہ ہیں۔ معیشت کی ترقی میں ان کے کردار کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ہر سال ان کی طرف سے بھیجی گئی بھاری رقوم ملکی اقتصادیات میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ وہ مادر وطن میں ہونے والی سیاسی تبدیلیوں میں بھی گہری دلچسپی لیتے ہیںاور بالواسطہ طور پر کسی نہ کسی حوالے سے ان سے متاثر بھی ہوتے ہیں لہٰذا ان کو ووٹ کے استعمال کا حق دینے سے نہ صرف ملکی سیاست پر خوشگوار اثرات مرتب ہونگے بلکہ ملک کے ساتھ ان کی گہری وابستگی کے علاوہ اس احساس محرومی کے خاتمے کا باعث بنے گا جو ووٹ کے حق نہ ملنے کی وجہ سے ان میں پیدا ہوتا رہا ہے۔ اوورسیز پاکستانیوں نے ہمیشہ وطن کو معاشی طور پر مضبوط کیا‘ ان کو ووٹ کا حق دینا ان کی خدمات کا گویا اعتراف ہے۔اگر ضمنی انتخابات میں اوورسیز ووٹنگ کا یہ تجربہ کامیاب رہتا ہے تو الیکشن کمشن کو انہیں مستقل بنیادوں پر ووٹ دینے کی سہولت دے دینی چاہئے تاکہ ملک میں ہونے والے آئندہ انتخابات میں بھی اوورسیز پاکستانی اپنا حق رائے دہی استعمال کر کے خود کو ملک کے فعال شہری ثابت کر سکیں۔