Common frontend top

سہیل دانش


فرنٹ فٹ پر کھیلنے کی ضرورت


شو آف ہینڈز کے ذریعے عدم اعتماد کی تحریک لانا خاصا دشوار ہے جبکہ خفیہ بیلٹ کے ذریعے ایسا نتیجہ آسکتا ہے، جس کا شاید کسی کے وہم و گمان میں بھی نہ ہو۔سب کو معلوم ہے کلیدی کردار کن قوتوں کا ہوسکتا ہے۔ جب معاملات کنفیوژن کا شکار ہوں،مقابلہ برابر کا ہو۔ ہاں۔ ہاں اور ناں۔ناں کی گردان سنائی دے رہی ہو تو یقین سے شاید کوئی فریق بھی نہیں بتاسکتا کہ اس کی اگلی چال کیا ہوگی۔ ایسے میں سیاسی شطرنج کی بچھی بساط پر ابھی یہ تو کہا جاسکتا ہے کہ بادشاہ کو شہہ دی جاسکتی
جمعه 11 فروری 2022ء مزید پڑھیے

سریلی آواز جو خاموش ہو گئی

بدھ 09 فروری 2022ء
سہیل دانش
لیجنڈ گلوکارہ لیتا منگیشکر کی مترنم آواز نے کیا کیا جادو جگائے، سمجھ نہیں آرہا اس کا کہاں سے آغاز کیا جائے اور اور کہاں اختتام۔ لتا کی سریلی آواز نے کئی نسلوں پر راج کیا۔ ان کی آواز اب خاموش ہو چکی لیکن یہ آواز ایسے نقوش چھوڑ گئی ہے جو شائقین موسیقی کے دلوں سے کبھی نہیں مٹ سکیں گے۔ کبھی ہم مدھو بالا پر فلمائے گئے رومانوی مناظر سے لطف اندوز ہوئے۔ کیونکہ لتا کی شیریں آواز نے اس کے الہڑ پن کو اور زیادہ دلکش بنادیا۔ کبھی ان کی مدھر آواز کے جھرمٹ میں جھومتی
مزید پڑھیے


سند ھ کے درد کا علاج

منگل 08 فروری 2022ء
سہیل دانش
ساڑھے تین سال میں آپ کو کراچی سرکلر ریلوے کی فکر کیوں نہیں ہوئی ،کراچی کے سوک اسٹرکچر کے حوالے سے جو کام نعمت اللہ خان اور مصطفی کمال کے میئر شپ کے دور میں ہوا،اس میں ان کی محنت اور کاوشوں سے انکار نہیں کیا جاسکتا لیکن یہ ضرور ہے کہ اس کا زیادہ کریڈٹ جنرل مشرف کو دینا پڑے گا۔ ایک بار میں نے جنرل مشرف سے ایوان صدر میں نشست کے دوران دریافت کیا تھا کہ آپ کے خیال میں کراچی کے معاملات کیسے درست ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں میرٹ کانظام
مزید پڑھیے


سندھ کے درد کا علاج

جمعه 04 فروری 2022ء
سہیل دانش
جب سر کا درد ناقابل برداشت ہوگیا۔ بینائی کمزور ہوگئی۔ کانوں بجنے لگے اور سانس دھونکنی کی طرح چلنے لگی تو بچے بابا جی کو ڈاکٹر کے پاس لے گئے۔ ڈاکٹر نے مریض کا معائنہ کیا اور ساری رپورٹیں دیکھ کر نہایت دکھی انداز میں بولا۔ ''بابا جی کے سر میں ٹیومر ہے۔ اگر فوراً آپریشن نہ ہوا تو ان کے بچنے کا دس فیصد امکان ہے' بصورت دیگر ہر گزرتا دن انہیں موت کے قریب لے جائے گا۔'' بچوں نے فوراً بابا جی کو اٹھایا اور ہومیو پیتھی ڈاکٹر کے پاس لے گئے۔ اس نے ساری علامتیں سنیں
مزید پڑھیے


یاور مہدی بھی رخصت ہوئے

جمعه 28 جنوری 2022ء
سہیل دانش
یاور مہدی رخصت ہوئے لیکن ان کی شخصیت کا کمال ہمیں ان کے وجود کا احساس دلاتا رہے گا۔ مرحوم کے طرز فکر اور طریقہ استدلال سے اتفاق اور اختلاف کرنے والے یکساں طور پر یہی محسوس کرتے ہیں۔ میری ان سے شناسائی ریڈیو پاکستان اور آرٹس کونسل کے حوالے سے ہوئی تھی۔ آج یہ دونوں ادارے ترقی کی کئی منازل طے کرچکے ہیں۔ زبان اور ادب کے حوالے سے جن چند لوگوں کو میں نے بہت حساس پایا۔ یاور مہدی ان میں سے ایک تھے۔ ان کی گفتگو کا انداز بڑا خطیبانہ تھا۔ ابتدا میں ان کی گفتگو سنی
مزید پڑھیے



منو بھائی کی یاد میں

جمعرات 27 جنوری 2022ء
سہیل دانش
یہ اعتراف کرنے میں کوئی عار نہیں کہ لکھاری اور قاری کے مابین اظہار کا سلسلہ کبھی منقطع نہیں ہوتا۔ یہ سلسلہ کالج اور یونیورسٹی کے دور سے ایسا جڑا کہ منو بھائی کی تحریر کے اسلوب نے زندگی سے قربت کا احساس دلایا۔ منو بھائی کی شاید ہی کوئی تحریر ہو جو میری نظر سے گزری ہو اور میں نے پوری نہ پڑھی ہو۔ 4 سال گزر گئے لیکن یقین جانئے انہیں مرحوم لکھتے ہوئے ہاتھ تھر تھراتے ہیں۔ الفاظ دھندلا جاتے ہیں۔ ایک ایسا شخص جو اپنی ذات میں انجمن تھا۔ جب گزر گیا تو حد نظر تک
مزید پڑھیے


عوام آپ کو ٹیکس کیوں دیں ؟

اتوار 23 جنوری 2022ء
سہیل دانش
شوکت ترین ایک سمجھدار انسان ہیں۔ اچھے بینکار ہیں۔ معاشیات کے ماہر تو نہیں لیکن اس شعبے کی سوجھ بوجھ ضرور رکھتے ہیں۔ لیکن وزارت خزانہ کی ذمہ داریاں سنبھال کر وہ کھرا سچ بولنے سے کترانے لگے۔ کبھی آدھا سچ بولتے ہیں اور بہت سے حقائق گول کرجاتے ہیں۔ تجربہ کار انسان ہیں۔ پھر ان کی ٹیم میں جو لوگ شامل ہیں، وہ ان سے بہت کم تجربہ اور مشاہدہ رکھتے ہیں۔ اس لئے وہ سب سے نمایاں نظر آتے ہیں۔ عمران خان کی حکومت کا سب سے بڑا المیہ ہی یہ ہے کہ ان کے پاس وزرا
مزید پڑھیے


لچھے دار تقریریں، عوام پریشان

جمعه 21 جنوری 2022ء
سہیل دانش
حکمرانوں کے دعوے سنتے جائیں۔ اعداد و شمار کے گورکھ دھندوں سے عام آدمی کا کیا واسطہ۔ حالات کا جائزہ لینے کیلئے آپکاماہر معاشیات ہونا ضروری نہیں۔ مگر ناانصافی پر مبنی معاشی نظام اور اس کے تلے کچلے ہوئے عوام کی چیخیں کیا حکمرانوں کو بے چین اور مضطرب نہیں کرتیں۔ مجھے صرف وہ نظام چاہئے جو کسی کو بھوکا نہیں ہونے دیتا۔اسکینڈے نیوین ممالک کا نظام دیکھیں جو اپنے عوام کیلئے آسائش بھی فراہم کرتے ہیں ان کی ہر بنیادی ضرورت کا خیال بھی رکھتے ہیں اور فرد کی آزادی بھی مجروح نہیں ہونے دیتے۔ اب ذرا غور
مزید پڑھیے


نواز شریف کی قسمت

اتوار 16 جنوری 2022ء
سہیل دانش
یہ تو طے ہے کہ نواز شریف ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر نہیں بیٹھے۔ حکومت جو بھی دعوے کرے' انہیں واپس لانے کیلئے ایڑھی چوٹی کا زور لگائے' گزشتہ 40 برس میں نواز شریف پاکستان کے سیاسی منظر میں بڑے نشیب و فراز سے گزرے ہیں۔ ان کا اصل امتحان اس وقت شروع ہوا جب وہ 1990ء میں پہلی بار ملک کے وزیراعظم بنے۔ 1988ء تک نواز شریف کی سرپرستی کیلئے ضیاء الحق موجود تھے۔ انہوں نے دامے درمے سخنے نواز شریف کے سر پر ہاتھ رکھا لیکن نواز شریف اس دن لیڈر بنے جب 1993ء میں صدر غلام
مزید پڑھیے


سانحہ مری۔کس کس بات کا ماتم کریں

جمعه 14 جنوری 2022ء
سہیل دانش
ہم خواہ سانحہ مری کی ذمہ داری کسی پر بھی ڈالیں۔ آپ مری کے رہائشیوں کے طرز عمل' ہوٹل والوں کے ظالمانہ کردار اور مقامی نوجوانوں کی مجرمانہ سرگرمیوں کا جتنا چاہیں ماتم کریں۔ بائیکاٹ مری کو ٹاپ ٹرینڈ بنادیں۔ خفت' شرمندگی اور ان کی بے حسی کو دہراتے رہیں۔ آپ کہیں کہ جو سیاح مری جاتے ہیں ان میں سے بیشتر کا تعلق نسبتاً گرم علاقوں سے ہوتا ہے۔ وہ برف اور پہاڑی ایشوز سے واقف نہیں ہوتے۔ وہ بس گاڑیاں اٹھاتے ہیں اور ناران' کاغان' سوات' مری' گلگت بلتستان نکل پڑتے ہیں۔ آپ کہہ سکتے ہیں کہ جب
مزید پڑھیے








اہم خبریں