اسلام آباد(سپیشل رپورٹر)ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار احمد نے کہاہے کہ پاکستان کی پالیسی واضح ہے کہ وہ کسی بلاک کا حصہ نہیں بنے گا، اوآئی سی اجلاس فلسطین اور کشمیر کے مسائل کے حل، حقوق کے تحفظ اور آزادی پر متفقہ آواز بنا،پاکستان کی سفارشات پر مبنی اسلاموفوبیا پر قرارداد منظورہوئی ،اسلاموفوبیا پر او آئی سی کا نمائندہ خصوصی مقرر کیا گیا۔ ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں دفتر خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار کا کہنا تھاکہ اسلامی تعاون تنظیم کا 48واں وزرائے خارجہ اجلاس کامیابی سے اختتام پذیر ہوا،اجلاس میں 800 مندوبین، وزارتی سطح پر 45 وفود نے شرکت کی ،پاکستان 2 سربراہی اجلاس، 5 وزارتی اجلاس منعقد کر چکا، او آئی سی اجلاس میں140 قراردادیں متفقہ طور پر منظور کی گئیں،پاکستان نے یا پاکستان کیساتھ مشترکہ انداز میں ممالک نے 20 قراردادیں پیش کیں۔اجلاس میں جموں و کشمیر پر قرارداد، ایکشن پلان سامنے آیا،مسئلہ فلسطین پر قرارداد،پاکستان پر بھارتی میزائل لانچنگ کی مذمت کی گئی اور مشترکہ تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا۔سابق سفیر تسنیم اسلم کو اوآئی سی آزاد مستقل انسانی حقوق کمیشن کی سربراہ منتخب کیا گیا۔اعلامیہ میں یوکرائن کی سالمیت اور خود مختاری کے احترام، جنگ بندی پر زور دیا گیا۔افغانستان پر علاقائی اقدامات پر دو قراردادیں منظور ہوئیں۔افغانستان میں لڑکیوں کی تعلیم پر انسانی حقوق کا احترام اور تحفظ ناگزیر ہے ،افغان حکام کو بین الاقوامی برادری کی توقعات کو مدنظر رکھنا ہو گا۔ترجمان کے مطابق چین کے وزیر خارجہ وانگ ژی کو او آئی سی میں بحیثیت خصوصی مہمان دعوت دی گئی،چین کے او آئی سی رکن ممالک کیساتھ تعاون میں مزید وسعت چاہتے ہیں۔