سابق حکومت اور اداروں کی ناقص کارکردگی اور ناکامی کے باعث گزشتہ 3برسوں میں ملک بھر میں بجلی چوری میں 100فیصد اضافہ ہو ا ہے۔ ملک بھر میں ایک عرصے سے بجلی کا بحران موجود ہے لیکن آج تک اس بحران پر قابو نہیں پایا جا سکا۔ مسلم لیگ ن نے لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے نعرے پر الیکشن لڑا تھا لیکن لوڈشیڈنگ تو کیا دور کرنی تھی ان کے دور اقتدار میں بجلی چوری میں 100فیصد اضافہ ہوا ۔اس سے قومی خزانے کو 75ارب روپے کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ حکومت کو بجلی چوری کا علم تھا لیکن اس کے باوجود حکومت نے کوئی خاطر خواہ انتظام نہیں کیا جس کے باعث بجلی چور اس سے شہ پا کر قومی خزانے کو نقصان پہنچاتے رہے۔ لیسکو میں 4ارب ‘ فیسکو میں 10ارب اورحیسکو میں بھی 10ارب روپے کی بجلی چوری ہوتی رہی۔ یہ کمپنیاں خسارے کو عوام پر ڈالتی رہیں اور بجلی کا بل ادا کرنے والے صارفین بجلی چوروں کا بوجھ بھی اپنے کندھوں پر اٹھا کر خسارے کو پورا کرتے رہے۔ وفاقی حکومت کی غفلت نے عوام کو بدحال کر دیا۔ گو موجودہ حکومت کو اب بجلی چوروں اور ان کے حواریوں کے خلاف شکنجہ کسنا چاہیے۔ ماضی میں جن لوگوں نے بہتی گنگا میں اشنان کیا ان سے پورا پورا حساب لیا جائے ۔حال میں بھی کئی علاقوں میں بجلی چوری ہو رہی ہے۔ بجلی چوروں کا بوجھ دیگر صارفین پر ڈالنا سراسر ناانصافی ہے۔ اس لیے حکومت بجلی چوروں کے خلاف کریک ڈائون کرے اور ان کا محاسبہ کر کے مکمل ریکوری کی جائے۔