وزیر اعظم عمران خان نے اپنے ایک ٹویٹ میں پاکستان میں رجسٹرڈ افغان مہاجرین کے بینک اکائونٹس کھولنے کا حکم دیدیا ہے۔ علاوہ ازیں وزیر اعظم نے اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا ہے کہ منی لانڈرنگ میں ملوث عناصر کوبے نقاب کیا جائے اور ان کی اصلیت عوام کے سامنے لائی جائے۔ افغان مہاجرین کو جب شناختی کارڈوں کے ذریعے رجسٹر کر کے انہیں پاکستانی شہری تسلیم کر لیا گیا ہے تو ان کے بینک اکائونٹس کھولنے میں بظاہر کوئی امر مانع نہیں ہونا چاہیے۔ یہ حقیقت ہے کہ رجسٹرڈ افغان پناہ گزینوں کی اب تیسری نسل پاکستان میں پرورش پا رہی ہے۔ موجودہ حکومت کی طرف سے افغان پناہ گزینوں کو دی جانیوالی سہولیات کے پیش نظر اب ان سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ پاکستان کے تمام قوانین کی پابندی کریں گے اور ملک کی تعمیر و ترقی میں اپنے حصے کا کردار ادا کریںگے۔ دوسری جانب حکومت کی جانب سے منی لانڈرنگ کے قلع قمع کے لئے کئے جانے والے اقدامات کو بھی سراہا جانا چاہیے۔ یہ منی لانڈرنگ ہی ہے جس نے ملکی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے لہٰذا اس کے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جانا ضروری ہے اور انہیں ملکی قوانین کے مطابق سخت سے سخت سزا دی جانی چاہیے تاکہ وطن عزیز سے منی لانڈرنگ کی عفریت کا خاتمہ ممکن بنایا جا سکے۔