کوئٹہ( آن لائن )جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سینئر رہنما سابق سینیٹر حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ بلوچستان میں اپوزیشن کا3سال کے بعد اپنے حلقوں کیلئے بجٹ میں حصہ کیلئے احتجاج ناقابل فہم ہے ۔ میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے انہوں نے کہا کہ 3سال تک جس پارلیمنٹ ، صوبائی اسمبلیوں کو دھاندلی کی پیداوار اور سلیکٹیڈ قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف استعفوں اور لانگ مارچ کے نمائشی پروگرام بنا کر عوام کو دھوکے میں رکھا گیا آج انہی اسمبلیوں کی صوبائی حکومت اور اس کا پیش کردہ بجٹ نہ صرف آئینی قرار پائے بلکہ اس کرپشن کی بہتی گنگا سے اپنے حلقہ انتخاب کیلئے حصہ مانگنے کے لئے آج اپنے وجود کی موجودگی کا بھی احساس دلارہے ہیں ، کاش یہ احتجاج سی پیک، سینڈک ، مظلوم صوبہ کے ساحل ، وسائل اور صوبائی خود مختاری کے متعلق ہوتا ، پہلے بھی مظلوم عوام کیلئے بجٹ سے پہلے تو فنڈ کی فراہمی کا مطالبہ کیا جاتا رہا ہے لیکن یہ ریکارڈ پر ہے کہ بلوچستان کے اربوں روپے آخر میں ’’ لیپس‘‘ ہوکر یا کروا کر وفاق کو واپس کئے جاتے رہے ،صوبہ کے مظلوم عوام بخوبی جانتے ہیں کہ ہر آنیوالی تبدیلیوں کا منبع و مرکز کہاں ہے ۔ بلوچستان کا مشرق ہو مغرب، جنوب ہو یاشمال، ’’ جام ہو یا کمال‘‘ ان سب کو کنٹرول کرتا ہے ’’ شمال ‘‘۔