ملت اسلامیہ کشمیرہرمحاذپراورہر صورت میں بھارت کوشکست میں لت پت دیکھناچاہتے ہیں ۔کرکٹ ورلڈکپ میں پاکستان اوربھارت کاآمناسامناہویابرصغیر کی ان دونوں روایتی حریف کرکٹ ٹیموں کے مابین میچ ہوتو مقبوضہ کشمیر میں اس کا بے صبری سے انتظار کیا جا تاہے۔ پاکستان کے ہاتھوںبھارتی کرکٹ ٹیم کوشکست ملے یاپھرکسی اورملک کی کرکٹ ٹیم کے ذریعے سے بھارٹی ٹیم ہارجائے تواسلامیان کشمیرنہال ہوجاتے ہیں اوران کے مجروح دلوں پرمرہم پڑجاتاہے۔11جولائی 2019ء بدھ کوآئی سی سی کرکٹ ورلڈکپ کے پہلے سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ نے بھارت کا غرور خاک میں ملا دیا۔بھارت کی ٹیم نیوزی لینڈ کے ہاتھوں بد ترین شکست کے بعد ورلڈ کپ سے باہر ہوئی اورکرکٹ ورلڈ کپ کے پہلے سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ کے ہاتھوں بری طرح شکست کھانے کے بعد بھارت ورلڈ کپ کی دوڑ سے ہی باہر ہوگیا۔بھارت کی نیوزی لینڈکے ہاتھوں شکست پر مقبوضہ کشمیرمیں جشن منایاگیااورپٹاخے سرکائے گئے جس کی ویڈیوسوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے اورجسے پاکستان کے میڈیانے بارباردکھاکراس امرکوالم نشرح کردیاکہ کشمیری مسلمان سچے پاکستانی ہیں۔ بزرگ کشمیری رہنما سید علی گیلانی نے بھارت کی شکست اور نیوزی لینڈ کی جیت پر خدا کا شکر ادا کرتے ہوئے کہا کہ جو دوسروں کے لیے گڑھا کھودتا ہے خود بھی ایک دن اسی میں گرجاتا ہے۔واضح رہے کہ نیوزی لینڈکی کرکٹ ٹیم مسلسل دوسری مرتبہ میگا ایونٹ کے فائنل میں پہنچی جبکہ 2015 ء کی طرح انڈین ٹیم اس بار بھی سیمی فائنل میں شکست کھا بیٹھی۔ 11جولائی کو انگلینڈ میں ہورہے ورلڈکپ 2019ء کے سیمی فائنل میںنیوزی لینڈ کے مقابلے میں جب بھارتی ٹیم شروع سے ہی لڑکھڑاتی رہی توہر وکٹ گرنے کے ساتھ ہی سری نگر میں بھارت مخالف اورآزادی کے حق میںنعرہ بازی بھی ہوتی رہی۔ نیوزی لینڈاوربھارت کے مابین ہورہے میچ کے آغاز سے ہی سرینگر سمیت دیگر اضلاع اور دور دراز مقامات پربڑے بڑے اسکرین لگائے گئے تھے اوربھارت کے خلاف نیوزی لینڈکے کھلاڑیوں کی طرف سے گیندکو بائونڈی کے پار پہنچانے کے ساتھ انکی داددی جارہی تھی جبکہ بھارتی ٹیم کی مخالفت میں فقرے کسے جا رہے تھے۔ملت اسلامیہ کشمیرکی بھارت کے خلاف نفرت کااندازہ اس بات سے لگایاجاسکتاہے کہ میچ نیوزی لینڈاوربھارت کے مابین ہورہاتھالیکن کشمیری مسلمان پاکستان سے رشتہ کیالاالٰہ الاللہ کے فلک شگاف نعرے بلند کررہے تھے ۔ نیوزی لینڈکے ہاتھوںبھارت کوشکست کیلئے ہر کوئی بے قرار تھا مقبوضہ کشمیرکے اطراف واکناف میں بازاروں ،گھروں اورچوک چوراہوں میں ٹی وی سکرین پرکشمیریوں کی نظریں جمی تھیں اوروہ بھارت کی شکست کے لئے دعاگوتھے ۔رات گئے اس وقت کامنظربڑادلفریب تھاکہ جب بھارتی ٹیم کی شکست کے ساتھ ہی مقبوضہ کشمیرمیں لوگ اپنے گھروں سے باہرآگئے اورجشن منارہے تھے۔ میچ شروع ہونے کے ساتھ ہی سری نگرشہر پاکستان کے کسی شہرکا منظر پیش کر رہا تھا۔ میچ شروع ہونے کے ساتھ ہی اہل کشمیراپنے گھروں میں اپنے ٹیلی ویژن سیٹوں اور موبائلوں پر میچ سے متعلق تازہ معلومات حاصل کرتے رہے۔ شام کوجب بھارتی ٹیم میچ ہار گئی تومقبوضہ کشمیر کے اطراف و اکناف میں جشن کا سماں باندھ گیا،رات دیر گئے تک پٹاخے سر کئے گئے وادی کے جنوب و شمال میں جشن کا ماحول پیدا ہوا،اور پٹاخے سرکے گئے،جس کے ساتھ ہی کئی جگہوں پرقابض بھارتی فوج کے مورچوں اوربنکروں پر سنگ باری کے واقعات بھی رونما ہوئے۔ تاریخ کاورق ورق اورسطر سطر اس امرپرگواہ ہے کہ بھارت کوپہنچے غم پر ملت اسلامیہ کشمیر نہال ہوتے ہیں۔یہ اس لئے کہ بھارت نے سرزمین کشمیرپرناجائزقبضہ کرکھاہے اورغاصبانہ تسلط جمارکھاہے ۔جارح اورقابض کے ظلم وبربریت کایہ نتیجہ ہے کہ اسلامیان کشمیرکی تمام ہمدردیاں پاکستان کے ساتھ ہیں۔ مقبوضہ کشمیرکے مظلوم مسلمانوں کی یہ تاریخ رہی ہے کہ جب پاکستان کی کرکٹ ٹیم کسی میچ میں بھارت کی کرکٹ ٹیم کولتاڑتی ہے تووادی کشمیرمیں جشن کاسماں ہوتاہے ۔پاکستان کے حق میں نعرے بلندکرتے ہیں، گھروں میںچراغاں ہوتاہے ،ہرطرف پٹاخے سرکائے جاتے ہیںاورآتش بازی ہوتی ہے۔اس عالم کودیکھ کر بھارت کی قابض قاتل فوج اپنے کیمپوں میں حیرت زدہ ہو کر رہ جاتی ہے اورکف افسوس ملنے پر مجبور ہوجاتی ہے ۔اس کے برعکس جب بھارتی ٹیم جیت جاتی ہے اورپاکستانی ٹیم پرسبقت لے جاتی ہے توکشمیریوں کے دلوں کوجلانے کے لئے کشمیرمیں قابض بھارتی فوجی جشن مناتے ہیں وہ کیمپوں کے اندراندھادھنداورجی بھرکرہوائی فائرنگ کرتے ہیںاوربھارتی ٹیم کے حق میں نعرے بلندکرتے ہیں۔’’ یہ دل دوقومی نظریہ کے تحت پاکستان کی محبت میںجس سوزوسازکے ساتھ دھڑکتے ہیں،یہ جہاں بھی ہوں تواسی ترنم کے ساتھ دھڑکتے رہیں گے‘‘ اورتب تک بھارتیوں کے دل جلائے جاتے رہیں گے جب تک کشمیریوں کواپناپیدائشی حق نہیں مل جاتا۔ اصول اورانصاف سے معاملے کودیکھاجائے تویہ بات اظہرمن الشمس ہے کہ کرکٹ میںاس ٹیم کی فتح کوہراس فردسے دادمل جاتی ہے کہ جواس سے محبت رکھتاہو۔وہ میدان میںفاتح بن جائے اورچھکے چوکے مارنے والے اس کے کھلاڑی کی حمایت اوراس کی تعریف وتوصیف میں قصیدے کہنانہ صرف ایسے لوگوں کی روایت رہی ہے بلکہ اس طرزعمل کواختیار کرنا ہراس تماشائی کا حق ہوتاہے کہ جواسے دل وجان سے عزیز رکھتاہو ’’چونکہ کشمیری مسلمان پاکستان کوعزیزرکھتے ہیں اس لئے وہ انکی کامیابی پرنہال ہوتے ہیں۔اس پس منظرمیںمقبوضہ کشمیرکے مسلمانوں کا پاکستانی ٹیم کی کامیابی پر خوشی کا اظہار ایک فطری امرہے ۔ پاک وہند کرکٹ میچ کے دوران کشمیریوں کا ماضی سے طرز عمل یہ چلاآرہا ہے کہ یہاں اس دن سڑکوں، ،گلیوں ،بازاروں اورچوراہوں میں ہوکاعالم ہوتا ہے۔ کشمیر کایہ وطیرہ رہا ہے کہ وہ پاکستانیوں کی خوشی کو اپنی خوشی سمجھ کراس پرجشن مناتے ہیںاور انکے دکھ کواپنا دکھ سمجھ کراس پرماتم کناں ہوجاتے ہیں۔’’ پاکستان کے ایٹمی قوت بننے پر پاکستانیوں کی طرح اسلامیان کشمیر نے نہال ہوکرمٹھائیاں تقسیم کیں جبکہ بھٹو اور ضیاء الحق دونوں کی موت پر کشمیر میں اسی طرح سناٹا رہا کہ جس طرح پاکستان میں سناٹا چھایا رہاتھا ۔