برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق اندرونی انتشار کے ساتھ بھارت کے دوست ممالک کے ساتھ تعلقات بھی شدیر متاثر ہوئے ہیں۔ بھارت کی پالیسیاں اور خواہش خطے کا تھانیدار بنے کی رہی ہے۔ بھارت عسکری قوت کے بل بوتے پر خطے کے کمزور ممالک کو ڈکٹیٹ کرنے کی کوشش اور ان کا استحصال کرتا رہا ہے، یہی وجہ ہے کہ کمزور پڑوسیوں ممالک عوام ہمیشہ بھارت سے مایوس اور بے زار رہے ہیں۔جس کی بہترین مثال بنگلا دیش کی ہے، جہاں عوام میں بھارت کے خلاف غم وغصہ میں اضافہ ہو رہا ہے تو مالدیپ میں بھارت آئوٹ کی عوام مہم زور پکڑ رہی ہے۔ نیپال اور بھوٹان بھارت کے جابرانہ اور توسیع پسندانہ عزائم کی وجہ سے مدد کے لئے چین کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ لداخ اور تبت کو لے کر بھارت چین سے بھی سینگ پھنسائے ہوئے ہے ۔ پاکستان دشمنی تو گو تمام بھارتی حکمرانوں کے خمیر میں رہی ہے ۔مگر مودی حکومت اس تعصب میں اس قدر اندھی ہو چکی ہے کہ عالمی میڈیا پر پاکستان میں دہشت کی کارروائیوں اور بے گناہوں کے قتل کا اعتراف کیا جا رہا ہے۔ بہتر ہوگا حکومت بھارت کی شر پسندیوں سے متاثر ممالک کو مساوی ترقی اور احترام باہمی کے ایجنڈے پر اکٹھا کرے اور تمام پڑوسی ممالک ملک کر حکمت عملی بنائیں تاکہ بھارت کی شرانگیزیوں سے نجات ملے اور خطہ ترقی کر سکے۔