کے پی کے حکومت نے اشتہارات کے عوض کمشن لینے کی مبینہ آڈیو لیک ہونے کے بعد مشیر اطلاعات اجمل وزیر کو فارغ کر کے کامران بنگش کو اضافی چارج دے دیا ہے۔ تحریک انصاف میرٹ ‘شفافیت اور کرپشن کے خاتمے کے وعدے پر اقتدار میں آئی تھی اس سے مفر نہیں کہ اقتدار میں آنے کے بعد تحریک انصاف نے زیروٹارلینس کا مظاہرہ کیا اور حکومتی عہدیداروں میں جس کے خلاف بھی بدعنوانی کے الزامات سامنے ائے فوری طور پر اس کو عہدے سے ہٹا دیا گیا اور ایسا صرف کے پی کے میں ہی نہیں بلکہ پنجاب میں بھی ہوا۔ ماضی میں پنجاب کے دو وزراء کو عہدوں سے ہٹایا گیا تھا یہاں تک کہ وفاق میں وزیر مذہبی امور کے خلاف بھی نیب تحقیقات کر رہا ہے۔ حکومت کے بدعنوانی کے خلاف اقدامات کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ گزشتہ روز وزیر اطلاعات شبلی فراز نے بھی حکومتی ارکان کو کارندوں پر نظر رکھنے کا مشورہ دیا ہے۔ یہ کہنا بے جا نہ ہو گا کہ تحریک انصاف بلا امتیاز اور بے لاگ احتساب پر یقین رکھتی ہے مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ محض الزامات پر تحقیقات ہی کافی نہیں بلکہ ذمہ داران کو نشان عبرت بنانا بھی ضروری ہے۔ بدقسمتی سے اب تک اپوزیشن اور حکومت کے جن ارکان کے خلاف بھی تحقیقات ہوئی ہیں کوئی ایک کیس بھی اپنے حتمی انجام تک نہیں پہنچ سکا ۔بہتر ہو گا حکومت احتسابی عمل کو تیز کرنے کے ساتھ قانونی اصلاحات بھی کرے تاکہ بدعنوان عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے ساتھ مقدمات کو حتمی انجام تک بھی پہنچانا ممکن ہو سکے۔