اسلام آباد(سپیشل رپورٹر ،92نیوز رپورٹ ،مانیٹرنگ ڈیسک ) قومی اسمبلی کا غیر معمولی اجلاس آج جمعہ کو گیارہ بجے ہوگا، اجلاس کا 15 نکاتی ایجنڈا جاری کر دیا گیا، وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد اجلاس کے ایجنڈے میں شامل ہے ،حکومت اور اپوزیشن نے ترکش میں تیر سجا لئے ،وزیراعظم نے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کامیاب نہیں ہوگی،آخر ی دم تک مافیاز کا مقابلہ کرینگے ۔تفصیلات کے مطابق سپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت اجلاس آ ج ہو گا ، قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے اجلاس کا 15 نکاتی ایجنڈا جاری کر دیا جس کے مطابق عدم اعتماد کی قرارداد 152 ارکان کی جانب سے پیش کی جائے گی،تحریک کے محرکین میں 147 ارکان شامل ہیں، وزیراعظم کے خلاف آرٹیکل 95 اے کے تحت تحریک پیش کی جائے گی، اپوزیشن کی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ایوان کی رائے ہے وزیر اعظم ایوان کا اعتماد کھو چکے ہیں، انہیں عہدے سے ہٹا دیا جائے ۔ذرائع کے مطابق سپیکر کی جانب سے اجلاس کو پی ٹی آئی کے ممبر کی رحلت کے باعث تعزیتی ریفرنس میں تبدیل کرکے ملتوی کرنے کا امکان ہے ، ایسا ہونے کی صورت میں اپوزیشن کی جانب سے ایوان میں شدید احتجاج کا بھی امکان ہے ۔ذرائع کے مطابق اپوزیشن نے اپنے تمام ارکان کو اجلاس میں شریک ہونے کی ہدایات بھی جاری کردی ہیں ۔دوسری جانب قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے ایم این ایز کے نام ہدایت نامہ جاری کیا ہے جس کے مطابق اجلاس میں ارکان کی گاڑی میں آمد پر پابندی عائد کی گئی ہے ، ایم این ایز کو شٹل سروس کے ذریعے پارلیمنٹ ہاؤس پہنچایا جائے گا، سیشن میں مہمانوں کے داخلے پابندی ہو گی، قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے اپنے ملازمین پر بھی پابندی عائدکردی ، ملازمین اپنے دفاتر سے غیر ضروری باہر نہ نکلیں، بلاجواز پارلیمنٹ ہاؤس میں ادھر ادھر پھرتے پائے گئے ملازمین کے خلاف کارروائی کی جائے گی جبکہ وزیراعظم نے سیاسی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کی اور قانونی ٹیم نے بھی ملاقات کی جس میں ملکی سیاسی صورتحال، اتحادی جماعتوں اور ارکان سے رابطوں کا جائزہ لیا گیا، وزیراعظم کو سپریم کورٹ میں صدارتی ریفرنس پر سماعت کی بریفنگ دی گئی ،حکومت نے قومی اسمبلی اجلاس ، 27 مارچ کے جلسہ کی حکمت عملی تیار کر لی ، وزیراعظم نے سینئر قیادت کو جلسہ کے حوالے سے اہم ٹاسک سونپ دیے ، پارٹی کے سینئر رہنما اپنے علاقوں سے ریلیوں کی قیادت کریں گے ، حماد اظہر لاہور، پرویز خٹک پشاور، شیخ رشید اور عامر کیانی راولپنڈی، فواد جہلم، مراد سعید سوات، فرخ حبیب فیصل آباد اور علی زیدی سندھ سے ریلی کے ہمراہ اسلام آباد پہنچیں گے ۔ پارٹی کارکنان کو جلسہ کا وقت 3 بجے کا دیا گیا ، پی ٹی آئی کے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی کو جلسہ میں ہرصورت شریک ہونے کی ہدایت کی ہے ۔اجلاس میں وزیراعظم کا کہنا تھاکہ یہ ان کی غلط فہمی ہے کہ میں دباؤ میں آجاؤں گا، 27مارچ کوعوام بتادیں گے وہ کس کے ساتھ ہیں ۔ قوم کے نام پیغام میں وزیراعظم نے کہاہے کہ ساری قوم 27 مارچ کو میرے ساتھ مل کر پیغام دے کہ ہم بدی کے ساتھ نہیں اسکے خلاف ہیں، اپوزیشن جمہوریت، عوام، قوم کے خلاف جرم کر رہی ہے اور یہ ظلم ہے ،سارے پاکستان کو معلوم ہونا چاہیئے کہ آگے سے کسی کی جر أت نہ ہو کہ وہ ہارس ٹریڈنگ کر سکے ، یہ ظلم ہے کہ اپوزیشن ملک اور قوم کے پیسے سے پبلک کے نمائندوں کے ضمیر خرید رہی ہے ،میں چاہتا ہوں کہ عوام 27 تاریخ کو میرے ساتھ نکلیں تاکہ ہم انہیں یہ بتاسکیں کہ عوام اس ضمیر فروشی کے خلاف ایک آواز ہے ۔ اپنے ٹویٹ میں وزیراعظم نے عوام کو او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس کی کامیاب میزبانی پر مبارکباد پیش کی ہے ۔ پارلیمنٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پی ٹی آئی کے کارکنوں سمیت تمام پاکستانی شہریوں سے گزارش کی ہے کہ وہ ملکی مستقبل اور جمہوریت کی خاطر 27 مارچ کو گھروں سے باہر نکلیں ،تمام اتحادیوں کے ساتھ رابطے ہیں،ایم کیو ایم کے رہنما سلجھے ہوئے سیاستدان ہیں،میرا نہیں خیال کہ وہ اپوزیشن کی گود میں بیٹھیں گے ۔ اسلام آباد( خبر نگار خصو صی ، 92 نیوز رپورٹ ) پیپلز پارٹی نے تحریک عدم اعتماد میں اپوزیشن کی حمایت کے لیے ایم کیو ایم کو تماممطالبات تسلیم کرنے کی یقین دہانی کرادی جن پر عمل درآمد کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔ پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز کے صدر آصف زرداری اور بلاول سے ملاقات کے لئے ایم کیوایم کا وفد زرداری ہاؤس آیا، وفد نے ظہرانے میں بھی شرکت کی۔ذرائع کے مطابق زرداری اور بلاول نے ایم کیو ایم کے نکات کو مان لیا ،پیپلز پارٹی نے ایم کیو ایم کو سندھ حکومت میں شمولیت کی بھی دعوت دی ۔ پی پی قیادت نے یقین دہانی کرائی کہ بلدیاتی قانون سمیت تمام مطالبات پر مل بیٹھ کر فیصلہ کیا جائے گا۔ عامر خان نے اسی حوالے سے کہا ہے کہ ابھی حتمی فیصلہ نہیں ہوا، مشاورت جاری ہے ، ماضی کے تجربات کو دیکھ کر فیصلہ کریں گے ۔ وسیم اختر نے کہا کہ ہمارے ابھی تک مذاکرات چل رہے ہیں ، جیسے ہی کوئی چیز فائنل ہوگی ہم میڈیا کے سامنے ر کھیں گے ۔دریں اثنا متحدہ نے ملک میں سیاسی بحران کے خاتمے کے لئے پی ٹی آئی کو وزیر اعظم تبدیل کرنے کا مشورہ دے دیا۔ ذرائع کے مطابق پارلیمنٹ لاجز میں متحدہ کے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، وسیم اختر، امین الحق، خواجہ اظہار الحسن اور جاوید حنیف سے اسد قیصر، پرویز خٹک اور اسد عمر نے ملاقات کی اور وزیراعظم کا پیغام پہنچایا۔ ایم کیو ایم نے تجویز دی کہ سیاسی بحران کے خاتمے کیلئے وزیر اعظم اپنی جگہ کسی دوسرے رہنما کو وزیر اعظم نامزد کر دیں ۔ دوسری جانب زرداری اور بلاول نے شہباز شریف اور فضل الرحمان سے اہم ملاقات کی ، تحریک عدم اعتماد اور اسمبلی اجلاس سے متعلق حکمت عملی پر غور کیا گیا ۔قبل ازیں زرداری اور بلاول کے زیر صدارت پیپلز پارٹی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس میں قومی اسمبلی کے آج کے اجلاس کی حکمت عملی پر مشاورت کی گئی،اراکین کو عدم اعتماد کے حوالے سے اہم ہدایات دی گئیں ۔ فرحت اللہ بابر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے اجلاس غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی نہیں کرنے دینگے ۔