الیکشن کمشن نے اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کی درخواست پر تحریک انصاف کی فنڈنگ کیس کے فارن سماعت روزانہ کی بنیاد پر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اپوزیشن نے مولانا فضل الرحمن کے آزادی مارچ اور دھرنے کے معاملات میں مشاورت کے لئے رہبر کمیٹی تشکیل دی تھی ۔ مولانا فضل الرحمن رہبر کمیٹی کے حکومت سے مذاکرات کے بے نتیجہ رہنے پرد دھرنے اور اہم شاہراہوں کو بند کرنے کو عوام میں پذیرائی نہ مل سکی تو رہبرکمیٹی نے حکومت گرانے کے لئے الیکشن کمشن میں تحریک انصاف کے فارن فنڈنگ کیس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی اپیل اور چیف الیکشن کمشنر کی ریٹائرمنٹ سے پہلے فیصلہ کرنے کی درخواست دائر کر دی تھی۔ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ انصاف میں تاخیر انصاف سے انکار کے مترادف ہے مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ انصاف کے تقاضے پورے کئے بغیر عجلت میں کئے گئے فیصلے بھی انصاف کے تقاضے پورے نہیں کر سکتے۔ روزانہ کی بنیاد پر سماعت کا کا فیصلہ صرف تحریک انصاف کے کیس میں ہی کیوں؟ جبکہ دیگر جماعتوں کے معاملات بھی زیر التوا ہیں ایسے وقت میں جب تحریک انصاف کی حکومت کشمیر کا معاملہ عالمی سطح پر بھر پور انداز میں اجاگر کرنے کے ساتھ ملک کو معاشی بحران سے نکالنے میں کامیاب ہو چکی ہے اس نازک وقت میں تحریک انصاف کی حکومت کو گرانے کی اپوزیشن کی کوشش کسی طرح بھی ملکی مفاد میں نہ ہو گی۔ بہتر ہو گاقانونی عمل کو فطری انداز میں آگے بڑھایا جائے اورمیرٹ پر عمل کرتے ہوئے کسی ایسے تاثر کو پھیلنے سے روکا جائے جو فیصلوں کو متنازع بنائے ۔