اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر)آئی ایم ایف نے ٹیکس ایمنسٹی سکیم ،پٹرولیم مصنوعات اور بجلی کی قیمتوں میں ریلیف پرسخت تحفظات کا اظہار کر دیا،پاکستان کوآئی ایم ایف سے 96 کروڑ ڈالر کی اگلی قسط کے حصول میں مشکلات پید اہوگئیں۔ ذرائع کے مطابق پاکستان آئی ایم ایف سے ابتک 6 ارب ڈالرمیں سے 3ارب ڈالر لے چکا ۔آئی ایم ایف سے 96 کروڑ ڈالر کی اگلی قسط کے حصول کے معاملے پر پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات تاحال بے نتیجہ ہیں۔ذرائع کے مطابق پاکستان تاحال پالیسی سطح کے مذاکرات میں بھی آئی ایم ایف کو قائل کرنے میں ناکام رہا ہے ۔ذرائع کا کہنا تھاکہ آئی ایم ایف نے پٹرولیم مصنوعات اور بجلی کی قیمتوں میں ریلیف پر مسلسل تحفظات کااظہار کیا جبکہ آئی ایم ایف کو وفاقی حکومت کی ٹیکس ایمنسٹی سکیم پربھی اعتراضات ہیں۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کے ٹیکنیکل مذاکرات کے بعد پالیسی سطح کی گفتگو میں بھی اعتراضات اور تحفظات سامنے آئے ۔دوسری جانب ترجمان وزارت خزانہ نے کہا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے توسیعی سہولت فنڈ کے تحت ساتویں جائزے کیلئے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان باقاعدہ بنیادوں اور تکنیکی سطح پر با ت چیت کا سلسلہ جاری ،ستمبر تک آئی ایم ایف کے پروگرام کو مکمل کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔ترجمان نے کہا کہ ریلیف پیکیج کے حوالے سے تمام تفصیلات بشمول مالیاتی آپشنز آئی ایم ایف کیساتھ شیئر کئے گئے اور اس حوالے سے عمومی اتفاق رائے موجودہے تاہم بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے آئندہ چند دن میں انڈسٹریل پروموشن پیکیج پرمزید بات چیت کا اشارہ دیا۔ ترجمان نے کہا کہ ان مذاکرات میں مفاہمت کا امکان موجود ہے ۔ ترجمان نے بتایا کہ حکومت کویقین ہے کہ اپریل کے آخر تک بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے بورڈ کا اجلاس ہو گا۔