پلوامہ حملے کے بعد مودی سرکار کی شہ پر بھارتی ریاست جے پور کی جیل میں انتہا پسند ہندوئوں نے پاکستانی قیدی کو شہید کر دیا ہے۔ انٹرنیشنل کنونشن آن سول اینڈ پولیٹکل رائٹس کے آرٹیکل 7 کے تحت قیدیوں کی حفاظت جیل انتظامیہ کی ذمہ داری قرار دی گئی ہے۔ مگر بھارتی جیلوںمیں پاکستانیوں سے غیر انسانی سلوک اور بہیمانہ تشدد سے مبینہ طور پر قتل کے واقعات معمول بن چکے ہیں۔ مئی 2013ء میں بھی ایک پاکستانی قیدی کو بھارتی قیدیوں نے تشدد کر کے شہید کر دیا تھا تو 2014ء میں سیالکوٹ سے غلطی سے کنٹرول لائن عبور کر جانے والے شوکت علی کو بھارتی جیل میں قتل کر کے خودکشی کا ڈرامہ رچایا گیا تھا۔ بی جے پی کی انتہا پسند حکومت کی آشیر باد سے بھارت میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کی بھی زندگیاں محفوظ نہیں۔14فروری کو پلوامہ واقعہ کے بعد ہندوستان کے مختلف شہروں میں مسلمانوں پر تشدد اور املاک کے گھیرائو جلائو کے دوران پولیس کی بجائے مقامی سکھوں کو مسلمانوں کی حفاظت کے لیے نہ نکلنا پڑتا اور جے پور جیل میں ہندو قیدیوں کی طرف سے پاکستانی قیدی پر تشدد کے وقت جیل انتظامیہ کا خاموش تماشائی نہ بنتی ۔بہتر ہو گا حکومت بھارت میں قید پاکستانیوںکی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے بھر پورسفارتی اقدامات کے علاوہ عالمی سطح پر بھارتی دوغلاپن بھی بے نقاب کرے تاکہ بھارت میں ناخوشگوار واقعہ کی صورت پاکستانی قیدیوں کے ساتھ ساتھ بھارتی مسلمانوں کے جان و مال کے تحفظ کو بھی یقینی بنایا جا سکے۔