لاہور سے روزنامہ 92نیوز کی رپورٹ کے مطابق محکمہ تحفظ جنگلی حیات کی عدم توجہی کے باعث جنگلی حیات کے تحفظ کے لئے سالٹ رینج اور چولستان میں بنائی گئی وائلڈ لائف پروٹیکشن فورس پرانی اور کھٹارا گاڑیوں کے باعث غیر فعال ہو رہ رہ گئی ہے جس کے باعث چولستان اور سالٹ رینج میں غیر قانونی شکار میں اضافہ ہو چکا ہے۔ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ جنگلی حیات کرہ ارض کا حسن ہے‘ جانور ہماری فطرت کا حصہ ہیں۔ جانوروں کی تعدادمیں کمی کا مطلب فطرت کو تباہ کرنے کے مترادف ہے اور غیر قانونی شکار اس تباہی کا سب سے بڑا ہتھیار ہے۔ چولستان میں جہاں تین عشرے قبل تک ہرن کلانچیں بھرتے نظر آتے تھے اب غیر قانونی شکار میں اضافے اور آبادی کے بڑھنے کے سبب دیکھنے کو بھی نہیں ملتے‘ جو چند رہ گئے ہیں وہ غیر قانونی شکاریوں کے رحم و کرم پر ہیں‘ ایسے میں ضروری ہے کہ تحفظ جنگلی حیات کی تنظیموں کو فعال کیا جائے۔ انہیں بہترین ‘نئی اور تیز رفتار گاڑیاں ‘جدید اسلحہ اور دوسراسازو سامان دیا جائے تاکہ وہ غیر قانونی شکار کو روکنے کے قابل ہو سکیں۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ ایسے شکاریوں کو فوری اور کڑی سزائیں دی جائیں تاکہ غیر قانونی شکار کی حوصلہ شکنی ہو سکے اور پاکستان کی جنگلی حیات کو بچایا جا سکے جو اب بڑی تیزی سے معدومیت کی طرف بڑھ رہی ہے۔
جنگلی حیات کے تحفظ کی فورس کو فعال بنانے کی ضرورت
جمعرات 28 فروری 2019ء
لاہور سے روزنامہ 92نیوز کی رپورٹ کے مطابق محکمہ تحفظ جنگلی حیات کی عدم توجہی کے باعث جنگلی حیات کے تحفظ کے لئے سالٹ رینج اور چولستان میں بنائی گئی وائلڈ لائف پروٹیکشن فورس پرانی اور کھٹارا گاڑیوں کے باعث غیر فعال ہو رہ رہ گئی ہے جس کے باعث چولستان اور سالٹ رینج میں غیر قانونی شکار میں اضافہ ہو چکا ہے۔ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ جنگلی حیات کرہ ارض کا حسن ہے‘ جانور ہماری فطرت کا حصہ ہیں۔ جانوروں کی تعدادمیں کمی کا مطلب فطرت کو تباہ کرنے کے مترادف ہے اور غیر قانونی شکار اس تباہی کا سب سے بڑا ہتھیار ہے۔ چولستان میں جہاں تین عشرے قبل تک ہرن کلانچیں بھرتے نظر آتے تھے اب غیر قانونی شکار میں اضافے اور آبادی کے بڑھنے کے سبب دیکھنے کو بھی نہیں ملتے‘ جو چند رہ گئے ہیں وہ غیر قانونی شکاریوں کے رحم و کرم پر ہیں‘ ایسے میں ضروری ہے کہ تحفظ جنگلی حیات کی تنظیموں کو فعال کیا جائے۔ انہیں بہترین ‘نئی اور تیز رفتار گاڑیاں ‘جدید اسلحہ اور دوسراسازو سامان دیا جائے تاکہ وہ غیر قانونی شکار کو روکنے کے قابل ہو سکیں۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ ایسے شکاریوں کو فوری اور کڑی سزائیں دی جائیں تاکہ غیر قانونی شکار کی حوصلہ شکنی ہو سکے اور پاکستان کی جنگلی حیات کو بچایا جا سکے جو اب بڑی تیزی سے معدومیت کی طرف بڑھ رہی ہے۔
آج کے کالم
یہ کالم روزنامہ ٩٢نیوز لاہور میں جمعرات 28 فروری 2019ء کو شایع کیا گیا
آج کا اخبار
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
منگل 19 دسمبر 2023ء
-
پیر 06 نومبر 2023ء
-
اتوار 05 نومبر 2023ء
اہم خبریں