پنجاب حکومت نے مستحقین میں مفت راشن کے لئے رقم تقسیم کرنے کے لئے کمیٹیاں قائم کر دی ہیں جن کے ذریعے 48گھنٹوں میں 4ہزار روپے فی گھر مستحقین کی دہلیز پر تقسیم کئے جائیں گے۔ حکومت کرونا وائرس کے پھیلائو کو روکنے کیلئے ملک بھر میں مکمل لاک ڈائون سے اس لئے گریزاں تھی کہ ایسا کرنے سے لوگ گھروں میں فاقوں پر مجبور ہو جائیں گے۔ وزیر اعظم عمران خاں بھی متعدد بار مکمل لاک ڈائون سے پہلے لوگوں کے گھروں میں کھانا پہنچانے کا بندوبست کرنے کی بات کرتے رہے ہیں اس مقصد کے لئے وزیر اعظم نے ٹائیگر ٹاسک فورس بنانے کا بھی اعلان کیا تھا ۔ اسی طرح سندھ حکومت نے بھی 20لاکھ راشن بیگ مستحق افراد میں تقسیم کرنے کا بندوبست کیا ہے اب پنجاب حکومت نے بے روزگار افراد کو چار ہزار روپے فی خاندان دینے کے لئے کمیٹیاں بنائی ہیں جو بلا شبہ مستحسن اقدام ہے مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ ماضی میں عوام کیلئے جتنے بھی ریلیف پیکیج جاری کئے جاتے رہے وہ مستحقین کے بجائے پارٹی ورکروں اور چہیتوں میں ہی تقسیم ہوتے رہے ہیں ۔ اس بار حکومت نے ڈویژنل کمشنر اور وزراء کی نگرانی میں لوگوں کو 4ہزار روپے کیش فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے تو بعض حلقوں کی طرف سے رقوم کی تقسیم میں خرد برد کا اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ بہتر ہو گا حکومت قومی وسائل کی مستحق افراد تک رسائی میں شفافیت کو یقینی بنائے تاکہ حکومتی امداد مستحق افراد تک پہنچ سکے اور حکومت کو بعدازاں کرپشن کے الزامات کا سامنا بھی نہ کرنا پڑے۔