لاہور( فورم رپورٹ: رانا محمد عظیم، محمد فاروق جوہری) کرونا وائرس دوسرے مہلک وائرسز کی طرح جان لیوا وائرس ہے ۔ پاکستان میں ابھی تک کرونا وائرس کا کوئی مریض رپورٹ نہیں ہوا جو چند مریض ہیں وہ مشتبہ ہیں ۔ کرونا وائرس کے پھیلنے کی وجہ سی فوڈ ہے ۔ کرونا وائرس ایک انسان سے دوسرے انسان تک خون اور مریض کے چھینکنے سے منتقل ہو جاتاہے ۔ ان خیالات کا اظہار معروف معالجین نے روزنامہ 92 نیوز فورم سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، پروفیسر ڈاکٹر شاہد ملک نے کہا کہ کرونا وائرس چین کے آ ٹھ شہروں میں سی فوڈ کی وجہ سے پھیلا، پاکستان میںکرونا وائرس کے تین چار مشتبہ کیسز رپورٹ ہوئے ، ہمیں الرٹ رہنے کی ضرورت ہے ، پریشان ہونے کی نہیں ، جب تک یہ جانوروں سے جانوروں تک منتقل ہوتا رہتا ہے اس سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ، جانوروں سے انسان میں منتقل ہو جائے تو پھر معاملات سیریس ہو جاتے ہیں ، پھر یہ وائرل انفیکشن ہو جاتا ہے ، یہ وائرس انسان کے چھینکنے ، کھانسنے یا خون سے دوسرے انسان میں منتقل ہو سکتا ہے ، معروف معالج پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا کرونا وائرس سانس کے ذریعے منتقل ہوتا ہے ، وائرس سانس کو متاثر کرتا ہے ، ابتدائی علامات اس کی کھانسی ، بلغم اور سانس لینے میں دشواری کی ہیں، آہستہ آہستہ انسان کا سانس لینے کا سسٹم جواب دے دیتاہے ، اس کا علاج دریافت نہیں ہوا، صرف معاون علاج ہے ، معروف معالج پروفیسر ڈاکٹر اشرف ضیا نے کہا کرونا وائرس مہلک اور جان لیوا وائرس ہے ، متاثرہ جانوروں کا گوشت کھانے سے بھی پھیلتا ہے ، پاکستان میں ابھی تک اس کی موجودگی نہیں ثابت ہو سکی ، چین سے مشتبہ افراد پاکستان آئے ان کو آئیسولیشن وارڈ میں رکھا گیا ، کرونا وائرس کا پہلا کیس امریکہ میں رپورٹ ہوا تھا اس مریض کی بھی ٹریول ہسٹری چائنہ کی تھی۔
روزنامہ 92 نیوز فورم : کرونا جان لیوا وائرس، پاکستان میں کوئی مریض رپورٹ نہیں ہوا: ڈاکٹرز
منگل 28 جنوری 2020ء
لاہور( فورم رپورٹ: رانا محمد عظیم، محمد فاروق جوہری) کرونا وائرس دوسرے مہلک وائرسز کی طرح جان لیوا وائرس ہے ۔ پاکستان میں ابھی تک کرونا وائرس کا کوئی مریض رپورٹ نہیں ہوا جو چند مریض ہیں وہ مشتبہ ہیں ۔ کرونا وائرس کے پھیلنے کی وجہ سی فوڈ ہے ۔ کرونا وائرس ایک انسان سے دوسرے انسان تک خون اور مریض کے چھینکنے سے منتقل ہو جاتاہے ۔ ان خیالات کا اظہار معروف معالجین نے روزنامہ 92 نیوز فورم سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، پروفیسر ڈاکٹر شاہد ملک نے کہا کہ کرونا وائرس چین کے آ ٹھ شہروں میں سی فوڈ کی وجہ سے پھیلا، پاکستان میںکرونا وائرس کے تین چار مشتبہ کیسز رپورٹ ہوئے ، ہمیں الرٹ رہنے کی ضرورت ہے ، پریشان ہونے کی نہیں ، جب تک یہ جانوروں سے جانوروں تک منتقل ہوتا رہتا ہے اس سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ، جانوروں سے انسان میں منتقل ہو جائے تو پھر معاملات سیریس ہو جاتے ہیں ، پھر یہ وائرل انفیکشن ہو جاتا ہے ، یہ وائرس انسان کے چھینکنے ، کھانسنے یا خون سے دوسرے انسان میں منتقل ہو سکتا ہے ، معروف معالج پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا کرونا وائرس سانس کے ذریعے منتقل ہوتا ہے ، وائرس سانس کو متاثر کرتا ہے ، ابتدائی علامات اس کی کھانسی ، بلغم اور سانس لینے میں دشواری کی ہیں، آہستہ آہستہ انسان کا سانس لینے کا سسٹم جواب دے دیتاہے ، اس کا علاج دریافت نہیں ہوا، صرف معاون علاج ہے ، معروف معالج پروفیسر ڈاکٹر اشرف ضیا نے کہا کرونا وائرس مہلک اور جان لیوا وائرس ہے ، متاثرہ جانوروں کا گوشت کھانے سے بھی پھیلتا ہے ، پاکستان میں ابھی تک اس کی موجودگی نہیں ثابت ہو سکی ، چین سے مشتبہ افراد پاکستان آئے ان کو آئیسولیشن وارڈ میں رکھا گیا ، کرونا وائرس کا پہلا کیس امریکہ میں رپورٹ ہوا تھا اس مریض کی بھی ٹریول ہسٹری چائنہ کی تھی۔
آج کے کالم
یہ خبر روزنامہ ٩٢نیوز لاہور میں منگل 28 جنوری 2020ء کو شایع کی گی
آج کا اخبار
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
منگل 19 دسمبر 2023ء
-
پیر 06 نومبر 2023ء
-
اتوار 05 نومبر 2023ء
اہم خبریں