لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیرمملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب نے کہاہے بنی گالہ ملاقات میں وزیراعظم نے پرویز الہی کو وزیراعلی نامزد کیا، عثمان بزدار نے اس موقع پر عمران خان کو استعفی پیش کیا ،یہ اپوزیشن کیلئے سرپرائز ہے ۔خصوصی ٹرانسمیشن میں میزبان فیصل عباسی،یاسررشید، ڈاکٹر معید پیرزادہ سے گفتگو میں ان کاکہناتھا طارق بشیر چیمہ ق لیگ کا اندرنی معاملہ ہے ،باقی اتحادیوں سے بھی رابطہ ہے ،معاملات آخری مرحلے میں داخل ہوچکے ہیں۔مسلم لیگ ق کے رہنما سینیٹر کامل علی آغا نے کہاپرویز الٰہی تعلق قائم رکھتے ہیں، عمران خان نے تاخیر سے لیکن درست فیصلہ کیا ،یہ فیصلہ ہوچکا کہ اسمبلیاں اپنی مدت پوری کرینگی، عمران خان نے ہم پراعتماد کیا تو ہم بھی مرکز میں ان کا بھرپور ساتھ دینگے ۔گروپ ایڈیٹر 92نیوز ارشاد احمد عارف نے کہاچودھری برادران کا ن لیگ کے ساتھ چلنا مشکل ہے ، طارق بشیر چیمہ چودھری خاندان سے راہیں الگ نہیں کرینگے ، لگتا ہے تحریک انصاف اورعمران خان دوبارہ گیم میں شامل ہوگئے ، جس آسانی سے تحریک عدم اعتماد بحث کیلئے منظور ہوئی اس کودیکھتے ہوئے شاید انہوں نے لچک دکھائی ،یہ ایسے ہی نہیں ہورہا،اچانک عمران خا ن کو عثمان بزدار کو ہٹانے کا خیال آیا،سیٹلمنٹ کے ساتھ معاملے کو آگے بڑھایاجائے ، عمران خان کو بھی فیس سیونگ مل جائے اس لئے سب کیا جارہاہے ،اسٹیبلشمنٹ کا ایشو نہیں بلکہ اپنی صلاحیت کا ہے ، کیا سیاستدان معصوم بچے ہیں، یہ کیوں اپنے فیصلے اخلاقیات پرنہیں کرتے ، یہ تہیہ کریں کہ وہ متفقہ آئین پر چلیں گے اوراپنے مفاد پر کسی دوسرے کو نقصان نہیں پہنچائیں گے ، مجھے کوئی تعجب نہیں ہوگا کہ چودھری شجاعت شا زین بگٹی سے کہیں کہ وہ واپس آجائیں تو وہ آجائیں گے ۔سینئر اینکر سعدیہ افضال نے کہا عثمان بزدار نے وزیراعظم کے کہنے پر استعفیٰ دیا،وزیراعظم بزدار کے حوالے سے ضد نہ کرتے تو شاید آج صورتحال یہ نہ ہوتی، لگ رہاہے پی ٹی آئی گیم میں واپس آئی ہے ۔تجزیہ کار مجاہد بریلوی نے کہا آج کی سیاست میں کوئی اصول،کو ئی نظریہ نہیں۔تجزیہ کار حفیظ اللہ نیازی نے کہا مجھے تو ق لیگ کے فیصلے پر بڑی حیرانگی ہوئی ہے ، لگتاہے ایم کیوایم اپوزیشن کے ساتھ جائے گی،انتظارکریں بہت سرپرائز ملیں گے ، میرے دل میں عمران خان کیلئے ذرہ برابرمحبت نہیں لیکن اس کے باوجود چاہتا ہوں تحریک عدم اعتماد ناکام ہو، ق لیگ کے ایم این اے عمران خان نہیں اپوزیشن کے ساتھ کھڑے ہونگے ۔ سینئر تجزیہ کار ڈاکٹر دانش نے کہا اصولوں کی نہیں مفادات کی سیاست ہورہی ہے ،پاکستان میں کچھ پارٹیاں اسٹیبلشمنٹ کی پارٹیاں ہیں، آج تک پرویز الٰہی نے نہیں بلکہ اسٹیبلشمنٹ نے ہی مینج کیاہے ،اب پتہ چلے گا پرویز الہٰی کیسے مینج کرینگے ۔تجزیہ کار مظہر عباس نے کہاتمام اتحادیوں میں اختلافات نظر آرہے ہیں ،آخر کار وزیراعظم نے عثمان بزدار کی قربانی دیدی، پورٹ اینڈ شپنگ کی وزارت ایم کیوایم کو دینے والے ہیں،میں یہ بتا سکتا ہوں اسٹیبلشمنٹ نے کیسے سیاسی جماعتوں کو بنایا اورتوڑا،اس طریقے سے نہ چلیں جس طرح وہ چاہتے تو سیاستدانوں کے خلاف فائلیں کھل جاتی ہیں۔