وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ عبدالحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ سعودی عرب پاکستان کو تین سال تک 3ارب 20کروڑ ڈالر کا تیل ادھار دے گا۔ پاکستان کی موجودہ اقتصادی صورتحال کے حوالے سے یقینا یہ ایک خوش آئند خبر ہے اس سے پاکستانی معیشت پر دبائو کم ہو گا اور ڈالر کے مقابلہ میں پاکستانی روپے کو اپنی قدر بڑھانے کا موقع ملے گا۔ علاوہ ازیں تیل کی دائیگیوں کے موخر ہونے سے پاکستان کو تین سال تک 9.6ارب ڈالر کی سہولت حاصل ہو گی اور پاکستان کو ادائیگیوں کا توازن بہتر کرنے میں مدد ملے گی۔ اس سے تاجر برادری کا اعتماد بھی بحال ہو گا۔ معاشی مشکلات کم ہونگی اور معاشی عدم استحکام کو بھی کم کیا جا سکے گا ۔اس سے سٹاک ایکسچینج میں اور کاروباری حلقوں میں بہتری آئے گی۔ تاہم اس سب کے باوجود یہ حقیقت بھی پیش نظر رہنی چاہئے کہ پاکستان کو ملنے والا تمام تیل ادھار ہے اگرچہ یہ سعودی عرب جیسے ہمارے برادر اسلامی ملک کی طرف سے ہماری موجودہ معاشی صورتحال میں ایک تحفہ سے کم نہیں تاہم اس سارے عمل کو ادھار ہی سمجھنا چاہیے اور کوشش کرنی چاہیے کہ ان تین برسوں کے دوران ہماری معیشت اس قدر مستحکم ہو جائے کہ ہم اپنے تمام قرضے بہ احسن و خوبی اتار سکیں اور ملک معاشی خوشحالی کی جانب سفر کے قابل ہو سکے۔اس عرصہ کے دوران پیٹرول کی قیمتوںمیں اضافہ نہ کیا جائے اور روپے کی قدر میں استحکام لانے کی کوشش کی جائے تاکہ تین برسوں کے دوران اس سلسلہ میں سہولت کے ذریعے ہم اپنی معیشت کو مضبوط بنانے کے قابل ہو سکیں۔