امریکہ برطانیہ اور فرانس کی جانب سے سلامتی کونسل میں پیش کی گئی کالعدم تنظیم جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کی قرار داد چین نے تکنیکی بنیادوں پر مسترد کر دی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارت گزشتہ چار دہائیوں سے ریاستی دہشت گردی مسلط کئے ہوئے ہے،کشمیری نوجوان غلامی پر موت کو ترجیح دینے لگے ہیں۔ گزشتہ ماہ پلوامہ میں مقامی نوجوان عادل ڈار کا بھارتی سکیورٹی اداروں سے بھارتی ساختہ آر ڈی ایکس خرید کر خودکش حملہ کرنااس کا ثبوت ہے۔ جب بھی بھارت میں کوئی حادثہ پیش آ تا ہے انتہا پسند ہندو بھارت کے طول و عرض میں بسے معصوم کشمیریوں پر تشدد اور ان کی املاک کوجلانا شروع کر دیتے ہیں ایسا ہی پلوامہ واقعہ کے بعد ہوا۔ اس کارروائی کی ذمہ داری مقامی تنظیم نے قبول کی ہے۔ چین نے بھی سلامتی کونسل میں بھارتی ایما پر پیش کی گئی قرار داد پر اسی قسم کے تکنیکی اعتراض لگائے تھے جن کو بھارت دور نہ کر سکا۔ پاکستان میں جو لوگ مسلسل یہ پروپیگنڈا کر رہے تھے کہ چین سلامتی کونسل میں اس بار پاکستان کا ساتھ نہیں دے گا۔ ان کے فلسفے کو ناکامی ہوئی ہے۔ اب تو چین نے بھی بھارت کو صائب مشورہ دیا ہے کہ اگر مسئلہ کشمیر حل نہ ہوا تو عادل ڈار پیدا ہوتے اور مسعود اظہر ایسے مسائل سامنے آتے رہیں گے۔ اگرامریکہ اور طالبان کے مذاکرات ہو سکتے ہیں تو بھارت اور پاکستان کے درمیان کیوں نہیں۔ بہتر ہو گاعالمی برادری بھارت نوازی کے بجائے مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے لئے کوششیں تیز کرے تاکہ خطہ میں پائیدا امن ممکن ہو سکے۔