کوٹری، سکھر، کراچی ،اوکاڑہ(این این آئی، بیورو رپورٹ، 92 نیوزرپورٹ ، سٹاف رپورٹر، ڈسٹرکٹ رپورٹر)دریائے سندھ کوٹری بیراج کے مقام پر پانی کی سطح میں اضافے کے باعث نچلے درجے کے سیلابی ریلے نے تباہی مچا دی جس کی وجہ سے ہزاروں ایکڑ رقبے پر کھڑی فصلیں تباہ اور سو سے زائد دیہات بھی زیرآب آ گئے جبکہ 15 اضلاع میں بھی فلڈ وارننگ جاری کر دی گئی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق دریائے سندھ میں تیزی سے پانی کی سطح بلند ہونے کے بعد اب دریائے سندھ میں گڈو بیراج پر اونچے درجے ، سکھر بیراج پر درمیانے اورکوٹری بیراج پر نچلے درجے کی سیلابی صورتحال ہے ،سکھر،گھوٹکی،کشمور،خیرپور،نوشہروفیروز،لاڑکانہ سمیت تینوں بیراجوں سے ملحقہ کچے کے سینکڑوں دیہات زیرآب آ گئے ۔ لوگ نقل مکانی پرمجبور ہیں،محکمہ آبپاشی اور دیگر اداروں کی جانب سے حفاظتی بندوں کی نگرانی اور مرمت کا عمل شروع کردیاگیا ۔ متاثرین فلڈ ریلیف کیمپ لگانے کے باوجود بھی امداد کے منتظر ہیں،دریائے سندھ میں مسلسل بڑھتی ہوئی طغیانی سے نہ صرف راجن پور بلکہ جام پور کوٹ مٹھن اور روجھان کے سو سے زائد بستیاں سیلابی پانی میں ڈوب چکی ہیں ۔ صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی سندھ نے صوبے کے 15 اضلاع میں سیلابی صورتحال کے باعث فلڈ وارننگ جاری کردی ہے ۔پی ڈی ایم اے سندھ کے اعلامیے میں کہا گیا ہے دریائے سندھ میں گڈو بیراج کے مقام پر دریائے سندھ میں 548 کیوسک کا ریلا گزرے گا ۔سندھ حکومت نے صوبے میں بارش کی تباہ کاریوں کی رپورٹ وزیراعظم کو ارسال کردی ہے ۔رپورٹ میں صوبے میں ہونے والے جانی و مالی نقصان کا ذکر کرتے ہوئے بتایا گیاہے کہ سندھ میں حالیہ بارشوں سے 10لاکھ 94 ہزار ایکڑ رقبے پر فصلوں کو نقصان ہوا، 15 ہزار 233 گائوں متاثر ہوئے ۔77ہزار337مکانات مکمل تباہ ہوئے ۔جاں بحق ہونے والے 136 افراد میں سے 73 افراد خاندان کے کفیل تھے ۔باوثوق ذرائع کے مطابق دریائے ستلج ہیڈسیلمانکی کے مقام پر پانی کی آمد19722کیوسک ،اخراج 7395کیوسک،صادقیہ کینال میں اخراج5000کیوسک،فورڈواہ کینال میں اخراج 2505کیوسک ،پاکپتن کینال میں اخراج 4822کیوسک ہورہا ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ دریائے ستلج گنڈا سنگھ کے مقام پر پانی کی گیج 800فٹ اور ڈسچارج 77کیوسک تک ہے ۔