اسلام آباد ،راولپنڈی،لاہور،ملتان ،کراچی (سٹا ف رپورٹر ،اپنے رپورٹر سے ،نامہ نگار خصوصی،نیوزرپورٹر، ایجنسیاں)الیکشن ٹریبونل اسلام آباد کے جسٹس محسن اختر کیانی نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی ، سردار مہتاب عباسی اور عائشہ گلالئی سمیت 11 امیدواروں کو الیکشن لڑنے کی اجازت د یدی ۔ منگل کو سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی عدالت میں پیش بھی ہوئے ۔الیکشن ٹر بیونل نے 31 اپیلوں میں سے 20 پر فیصلہ جاری کیا ۔ ٹربیونل نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو ( آج ) بدھ کو ذاتی حیثیت میں عدالت طلب کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ عمران خان خود عدالت آ کر حلف نامے کی شق این پر کریں ۔ اپیل پر فیصلہ محفوظ کر لیا گیا ۔ دوسری جانب عمران خان کے کاغذات نامزدگی کے خلاف 2013کے کاغذات نامزدگی میں حقائق چھپانے کے خلاف ایک اور درخواست دائر کی گئی جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ عمران خان نے کاغذات نامزدگی میں اپنی پراپرٹی کی قیمت کم درج کی اور حقائق چھپائے ہیں جس پر وہ صادق اور امین نہیں رہے ۔ عدالت نے معاونت کیلئے ایف بی آر حکام کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت ( آج ) بدھ تک ملتوی کر دی ۔ادھر بنوں کے الیکشن ٹربیونل نے کاغذات نامزدگی پر اعتراضات کے کیس میں عمران خان کی جانب سے دستخط شدہ وکالت نامہ پیش نہ کرنے پر سماعت آج تک ملتوی کردی۔لاہور ہائیکورٹ کے الیکشن ٹربیونل نے این اے 73 پر خواجہ آصف اوراین اے 72 پر فردوس عاشق اعوان کے کاغذات نامزدگی منظور کرنے کیخلاف الگ الگ اپیلوں کو مسترد کر دیا ہے اور انتخابات لڑنے کی اجازت دے دی ہے ۔ راولپنڈی کے الیکشن ٹربیونل نے این اے 58 اورپی پی 8 سے امیدوار چو دھری محمد ریاض کیخلاف ریفرنس خارج کر دیا اور الیکشن لڑنے کی اجازت د یدی ۔ سندھ ہائی کورٹ میں قائم الیکشن ٹربیونلز نے ایم کیو ایم کے فاروق ستار اور سابق سپیکر فہمیدہ مرزا کو الیکشن لڑنے کی اجازت دیدی۔بلوچستان کے ٹر بیونل نے این اے 260اور بی پی 17 سے امیدوار،پی ٹی آئی کے صوبائی صدر سردار یار محمد رند، پی بی 31کوئٹہ سے امیدوار پاکستان پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر حاجی علی مدد جتک ، خدائے دوست کاکڑ، شازیہ لانگو، فہمیدہ کوثر، نظام الدین، حبیب الرحمٰن، ثناء اﷲ ،یاسمین لہڑی کی بھی اپیلیں مسترد کرتے ہوئے انہیں انتخابات لڑنے کیلئے نا اہل قرار دیدیاجبکہ این 260 اور پی بی 17 پر پی ٹی آئی امیدوار سردار خان رند کو اہل قرار د یدیااور انکا نام انتخابی فہرست میں شامل کرنے کا حکم د یدیا۔لاہور ہائیکورٹ کے ایپلٹ ٹربیونل نے حلقہ این اے 98 اور پی پی 90 اسے آزاد امیدوار سعید اکبر نوانی اور رشید اکبر نوانی کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف اپیل پر ریٹرننگ افسر کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا ۔ دونوں بھائیوں کو جعلی ڈگری کیس میں نااہل قرار دیا گیا تھا۔درخواست گزار کا موقف تھا کہ سپریم کورٹ نے دونوں بھائیوں کو نااہل قرار دے کر الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کا حکم دیا تھا کیونکہ دونوں کی ڈگری ایک سال کے وقفے سے جاری ہو ئی۔ریٹرننگ افسر نے دونوں بھائیوں کے کاغذات نامزدگی حقائق کے برعکس منظور کیا ۔ الیکشن ٹریبونل ابیٹ آبادنے آر اوکا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے قاسم شاہ ،ملک طاہر اقبال اورفیصل زمان کی اپیل منظور کرتے ہوئے الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی ۔لاہور کے ٹربیونل نے حلقہ پی پی 47 سے ن لیگی امیدوار مولانا غیاث الدین کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کیخلاف اپیل خارج کر تے ہوئے انہیں الیکشن لڑنے کی اجازت دیدی جبکہ این اے 128 سے مسلم لیگ ن کے امیدوار شیخ روحیل اصغر اور خرم روحیل اصغر کے کاغذات نامزدگی منظور کرنے کیخلاف اپیل پر مسترد کردی گئی ہے ۔این اے 84 پر چودھری بلال اعجازکے اعتراضات الیکشن ٹربیونل نے مسترد کر تے ہوئے انہیں الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی ۔ این اے 149 سے تحریک انصاف کے نامزد امیدوار رائے مرتضیٰ اقبال ایڈووکیٹ کے کاغذات نامزدگی منظور کر کے ریٹرنگ آفیسر ساہیوال کے فیصلے کے خلاف کی گئی اپیل کو خارج کر دیااور انہیں الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔ الیکشن ٹریبونل نے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کو مشروط الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی ہے ۔ حلقہ 159 کے امیدوار سابق لیگی ایم این اے دیوان عاشق حسین کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دئیے گئے ۔ریٹرننگ افسران کی جانب سے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں کیلئے کاغذات نامزدگی منظور یا مسترد کئے جانے کے خلاف دائر اپیلوں پر فیصلہ کرنے کا (آج) بدھ آخری روز ہے ، امیدواروں کی نظرثانی شدہ فہرست (کل) جمعرات کو شائع کی جائے گی۔