لاہور (نامہ نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے مسلم لیگ(ن) کے صدر شہباز شریف اور خواجہ برادران کی ضمانتوں کے لیے دائر درخواستوں کو یکجا کرنے کا حکم دیتے ہوئے درخواستگزار وکیل کو 7 فروری کو دلائل دینے کی ہدایت کر دی ۔جسٹس ملک شہزاد احمد اور جسٹس مرزا وقاص رؤف پر مشتمل دو رکنی بینچ نے سماعت کی۔ شہباز شریف کی درخواست ضمانت خارج ہونے کے ہائیکورٹ کے فیصلے پر نظر ثانی اپیل جبکہ سعدرفیق، سلمان رفیق کی ضمانتوں کیلئے متفرق درخواست میں وفاقی حکومت، نیب اور شہباز شریف کو فریق بنایا گیا ہے ۔ درخواستگزار وکیل نے عدالت کے روبرو موقف اختیار کیا کہ لاہور ہائی کورٹ نے 24 اکتوبر کو غیر قانونی طور پر شہباز شریف کی درخواست ضمانت مسترد کی۔لائرز فائونڈیشن فار جسٹس نامی تنظیم نے خواجہ برادران کی گرفتاری کیخلاف لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا ہے اور اے کے ڈوگر ایڈووکیٹ کے توسط سے درخواست دائر کی ہے جس میں وفاقی حکومت اور چیئرمین نیب کو فریق بنایا ہے ۔ وکیل نے استدعا کی کہ عدالت شہباز شریف اور خواجہ برادران کی گرفتاری کالعدم قرار دے اور ضمانت منظور کر کے رہائی کا حکم دے ۔