لاہور ، راولپنڈی (سپیشل رپورٹر، سٹاف رپورٹر، نامہ نگار خصوصی ) ملک بھر میں میں نواسہ رسول ؐحضرت امام حسین اور شہدائے کربلا کا مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا ،ملک کے مختلف شہروں میں مجالس کا اہتمام کیا گیا اورماتمی جلوس نکالے گئے ،پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے سکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے ، کئی مقامات موبائل فون سروس جزوی طورپر معطل اورڈبل سواری پر بھی پابندی رہی، لاہور میں چہلم حضرت امام حسین کا مرکزی جلوس اندرون موچی گیٹ امام بارگاہ حویلی الف شاہ سے برآمد ہوا ، اور مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا کربلا گامے شاہ پہنچ کر اختتام پزیر ہوگیا، جلوس کے راستوں پر سیکورٹی کے فول پروف انتظامات کئے گئے ، اونچی عمارتوں پر پولیس کے ماہر نشانہ باز اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا ، عزاداروں کو تین مقامات پر مکمل جامہ تلاشی کے بعد روٹ پر جانے کی اجازت دی گئی، راستوں کو کنٹینر اور خاردار تاریں لگا کر بلاک کیا گیا تھا، سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے روٹ کی مانیٹرنگ بھی کی گئی، کیپیٹل سٹی پولیس آفیسر لاہور بی اے ناصر اورڈی آئی جی آپریشنزلاہور اشفاق خان نے داتا دربار،موچی گیٹ، نواب شاہ چوک اور محلہ شیعاں سمیت چہلم حضرت امام حسین کے مرکزی جلوس کے روٹ کا دورہ کیا اور حفاظی انتظامات کا جائزہ لیا۔ ایس پی سٹی غضنفر علی، ڈی ایس پیز سمیت دیگر افسران بھی ہمراہ تھے ۔ڈی آئی جی آپریشنز لاہور اشفاق خان نے سی سی پی او کو سکیورٹی انتظامات بارے بریفنگ دی، ڈی آئی جی آپریشنز لاہور اشفاق خان نے بتایا چہلم حضرت امام حسین، عرس داتا علی ہجویری کے آخری روزاور شہر بھر میں ہونے والے مختلف پروگراموں پرلاہور پولیس کے مجموعی طور پر 10 ہزار سے زائدافسران و اہلکار تعینات کئے گئے ، چہلم کے مرکزی جلوس پر 07 ایس پیز،23 ڈی ایس پیز، 73 انسپکٹرزاور417 اَپر سب آرڈینیٹس ، عرس داتا علی ہجویری پر 03ایس پیز، 10ڈی ایس پیز،28انسپکٹرز اور02 ہزار زائد اہلکار وں نے فرائض انجام دئیے ، لاہور میں ہ مختلف دینی جماعتوں کی طرف سے شہدائے کربلا کے چہلم کے سلسلے میں سیمینارز اور خصوصی نشستوں کا بھی اہتمام کیاگیا تھا۔ راولپنڈی میں چہلم جلوس میں شر انگیزی کی کوشش ناکام دی گئی اور 3مشکوک افرادگرفتار کرلیا گیا، پولیس نے افغانستان سے تعلق رکھنے والے ملزمان کو تفتیش کیلئے نامعلوم مقام منتقل کردیا۔