کراچی(رپورٹ،کاشف ہاشمی) تحقیقاتی ادارے سابق رکن اسمبلی علی رضا عابدی قتل کیس میں ناصرف سیاسی بنیادوں پر ٹارگٹ کلنگ بلکہ مذہبی ، ذاتی ، خاندانی ، کاروباری بنیاد ،اور اجرتی نیٹ ورک کے ذریعے قتل کے رخ پر تحقیقات کرکے بھی اصل محرکات تک پہنچنے میں ناکام رہے ۔علی رضاعابدی کی سیاسی وابستگی کے حوالے سے سیاسی رہنماؤں سے پوچھ گچھ کی گئی، اہلخانہ ، عزیز و اقارب، گھریلو ملازمین اورمقتول سے ذاتی تعلق والے لوگوں کے بھی بیانات لئے گئے ، مذہبی وسیاسی بنیادوں پر لیے گئے بیانات یا مختلف ٹاک شوز میں اختیار کیے گئے موقف کو دیکھنے کے لئے میڈیا ریکارڈنگ دیکھی گئی۔تحقیقاتی ٹیم میں شامل ایک افسر نے نام ظاہرنہ کرنے پر تسلیم کیا کہ علی رضا عابدی قتل کیس میں تحقیقاتی ادارے ابتک اصل محرکات کا تعین نہیں کرسکے ہیں تاہم تفتیشی ٹیم کی تحقیقات جاری ہیں، جن کے دوران جدیدٹیکینکل بنیادوں پر شواہد حاصل کرنے اور تفتیش کے لئے جیو فینسنگ اور موبائل ڈیٹا کا مشاہدہ کیا گیا ہے ،ممکنہ طور پر سیاسی محرکات کا جائزہ لیا گیا ۔ اسی طرح دیگر معاملات پر بھی تحقیقاتی ادارے معلومات حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ابتک کی تفتیش کے دوران علی رضا عابدی کی ٹارگٹ کلنگ کا ایسا کوئی ٹھوس ثبوت نہیں مل سکا جس پر ادارے فوکس کرسکیں ،ذرائع کے مطابق علی رضاعابدی کیس میں جائے وقوعہ سے جو شواہد ملے وہ تفتیشی ٹیم کے لئے ایک حد تک تو کارآمد ثابت ہوئے تاہم تفتیش کا دائرہ وسیع ہوتے ہی نامکمل ثابت ہوئے ۔