لندن( ویب ڈیسک) فالج کے بعد دماغ سے فاسد مواد نکالنے والا قدرتی نظام دریافت کر لیا گیا۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق فالج کی صورت میں عموماً دماغ پرسوجن نمودار ہوتی ہے جو خطرناک بھی ہوسکتی ہے ۔ اس طرح دماغی دباؤ بڑھتا ہے اور اس کی کارکردگی متاثر ہوسکتی ہے ۔اس عمل کو طب کی زبان میں سیربرل ایڈیما کا نام دیا گیا ہے ۔ یونیورسٹی آف روچیسٹر کے ماہرین نے اس پورے عمل کو بڑی حد تک سمجھ لیا ہے ۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ دماغ کے اندر پیدا ہونے والے فاسد مائع کو خارج کرنے والا ایک قدرتی نظام موجود ہوتا ہے ۔ 2012 ء میں اسی یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے گلائفیٹک سسٹم کا پہلا سراغ لگایا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ نیند کے دوران دماغی صفائی کا نظام ازخود بیدار ہوجاتا ہے ۔ اس میں دماغ میں موجود مضر مائع اور زہریلے پروٹین باہر نکلتے رہتے ہیں۔ ماہرین کا پہلے خیال تھا کہ فالج یعنی اسٹروک کے بعد دماغ پر سوجن اس لیے پیدا ہوتی ہے کہ خون کے اپنے مائعات وہاں جمنا شروع ہوجاتے ہیں۔ تاہم روچیسٹر یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے غور کیا تو معلوم ہوا کہ جیسے ہی فالج کے بعد خون کی روانی بند ہونے سے جو خلا پیدا ہوتا ہے وہاں دماغی مائعات اس خالی جگہ کو بھرنا شروع کردیتے ہیں۔ سائنسدانوں کو خیال ہے کہ اسے سمجھ کر فالج کی مؤثر دوائیں بنائی جاسکتی ہیں۔