فیصل آباد(آن لائن )حلقہ این اے 103اور پی پی 103میں آزاد الیکشن لڑنے والے مرزا احمد مغل کی خودکشی کرنے کے بعد دونوں حلقوں میں 25جو لائی کو ہونے والا الیکشن ملتوی ہو گیا ہے ‘ تفصیل کے مطابق تاندلیانوالہ کا رہائشی 75سالہ محمد احمد مغل دونوں حلقوں سے آزاد امید وار کے طور پر الیکشن میں حصہ لے رہا تھا جس کا انتخابی نشان پک اپ تھا ،اس کے مد مقابل امید واروں میں ن لیگ کے علی گوہر بلوچ‘ تحریک انصاف کے سعد اﷲ بلوچ‘ پیپلز پارٹی کے شہادت علی خان بلوچ‘ تحریک لبیک کے رائے اعجاز حسین‘ ملی مسلم لیگ کے صدیق ‘ ایم ایم اے کے مدثر احمد شاہ، آزاد امید وار ذوالفقار علی اور محمد خان ندیم شامل تھے جبکہ پی پی 103میں ن لیگ کے سابق ایم ایم پی اے جعفر علی ہو چہ، تحریک لبیک کے چودھری ارسلان شوکت‘ تحریک انصاف کے شمشیر حیدر وٹو‘ ایم ایم اے کے شہزاد بختاور علی‘ ملی مسلم لیگ کے ضیا الرحمان، پیپلز پارٹی کے انور خاں کے ساتھ ساتھ آزاد امید واروں خالد محمود، ذوالفقار علی، شہیر داؤد بٹ‘ ظہور احمد شاہ قریشی‘ مظہر حسین شاہ‘ ملک ذوالفقار علی‘ منتظر مہدی اس کے مد مقابل تھے ۔ گزشتہ صبح آزاد امید وار مرزا محمد احمد مغل نے اپنے بیٹوں اور (ن) لیگ کے امید وار سابق ایم پی اے جعفر علی ہو چہ ‘ ایم ایم اے کے امید وار شہزاد بختاور علی کے ناروا سلوک سے تنگ آکر خودکشی کرنے کے لئے اپنی کنپٹی پر گولی مار لی اور وہ موقع پر ہی دم توڑ گیا ۔ الیکشن کمیشن نے آزاد امید وار کی خودکشی کے بعد ان دونوں حلقو ں این اے 103اور پی پی 103میں الیکشن ملتوی ہونے کی تصدیق کر دی ہے ۔خودکشی سے پہلے امیدوارنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ خودکشی حرام ہے لیکن میرااﷲ مجھے معاف کریگا،میں الیکشن لڑرہا ہوں لیکن میرے بچے ووٹرز سے کہتے ہیں انہیں ووٹ نہ دینا۔قانونی ماہرین کے مطابق مرنے والے نے اپنے آخری ویڈیو پیغام میں اپنے بیٹوں سمیت جن لوگوں پر اپنی ہلاکت کی ذمہ داری عائد کی ہے ان کے خلاف قانونی کارروائی ہو گی۔