انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب نے صوبہ بھر میں سرکاری و غیر سرکاری زمینوں اور املاک پر قبضہ کرنے والے با اثر افراد، قبضہ مافیا اور گروپوں کیخلاف آپریشن کے لیے مکمل تفصیلات پر مشتمل فہر ستیں تیار کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس میں کوئی شبہ نہیں کہ بعض سرکاری افسران اور بااثر افراد کھلے عام یا خفیہ طور پر زمینوں پر ناجائز قبضہ کرنے والے مافیاز کیساتھ ملے ہوئے ہیں اور وہ اپنے اثرورسوخ اور دھونس دھاندلی سے قانونی وارثوں کو ان کی زمینوں سے بے دخل اور سرکاری اراضی پر قبضہ کرتے ہیں، اس مقصد کے لیے وہ غنڈہ عناصر سے بھی مدد لیتے ہیں۔یہ بات بھی ڈھکی چھپی نہیں کہ ان قابض گروپوں کے پولیس کے ساتھ بھی گہرے روابط ہوتے ہیںاور وہ بوقت ضرورت پولیس سے ہی مدد لیتے ہیں۔آئی جی پولیس پنجاب کو یہ تمام حقائق مدنظر رکھنا چاہئیں اور آپریشن محض فہرستوں کی تیار ی اور زبانی جمع خرچ تک محدود نہیں رہنا چاہیے بلکہ اس کے لیے فوری عملی اقدامات ا کرنا ہونگے کیونکہ ماضی میں بھی اعلیٰ حکومتی عہدیداروں اور متعلقہ وزارتوں کی طرف سے بھی ایسے اعلانات ہوتے رہے ہیں لیکن نتائج صفر سے آگے نہیں بڑھے۔ قابضین میں ایسے با اثر افراد، موجود اور ریٹائرڈ سرکاری افسران بھی شامل ہوتے ہیں جو آپریشن شروع بھی کرا سکتے ہیں اور اسے بند بھی کرا سکتے ہیں۔