گرین لائن ریپڈ بس سروس کے لئے درآمد کی جانے والی 40بسوں کی پہلی کھیپ کراچی پہنچ گئی ہے۔بسوں کو آف لوڈ کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا کہ گرین لائن منصوبے کے لئے مزید 40بسیں اگلے ماہ کراچی پہنچ جائیں گی۔کراچی میں گرین لائن بس منصوبہ 2016 میں شروع کیا گیا تھالیکن پھر یہ میگا پرا جیکٹ صوبائی حکومت کی عدم دلچسپی اور تبدیلیوں کا شکار ہوتا چلا گیا تاآنکہ وفاقی حکومت کو اس پر مکمل توجہ دینا پڑی۔ اب بھی اس کا بس ٹریک نامکمل ہے جسے آئندہ ماہ تک مکمل کرنے کا عندیہ دیا گیا ہے۔ کراچی گزشتہ کئی دہائیوں سے ٹرانسپورٹ پر حکومتی عدم توجہی اوربے ہنگم ٹریفک کا شکار ہے۔ سندھ حکومت گزشتہ 13سال کے دوران پاکستان کے سب سے بڑے اور مصروف ترین شہر میں ایک بھی بس نہیں چلا سکی ہے جبکہ بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر کراچی میں بڑے پیمانے پر پبلک ٹرانسپورٹ چلا نے اور نجی ٹریفک کا دبائو کم کرنے کی ضرورت ہے۔ جس کے لئے گرین لائن ریپڈ بس سروس منصوبہ مدد گا ر ثابت ہو سکتا ہے۔ چونکہ اب چین سے بسوں کی پہلی کھیپ کراچی پہنچ چکی ہے لہذا ضروری ہے کہ بس ٹریک کو مہینوں نہیں بلکہ دنوں اور ہفتوں میں مکمل کرکے بس سروس کو جلد از جلد آپریشنل کیا جائے تاکہ شہریوں کی مشکلات ختم ہوں اور زیادہ سے زیادہ لوگ سفری سہولتوں سے مستفید ہو سکیں۔