اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر،خبر نگار ، 92 نیوز رپورٹ ) وفاقی وزرا اور دیگر حکومتی رہنمائوں نے کہا ہے کہ ہارس ٹریڈنگ اور ضمیر فروشی کا کھیل بند ہونا چاہئے ،وکلا تنظیموں کاکام سیاسی جماعتوں کا آلہ کاربننا نہیں بلکہ اپنی آزادانہ حیثیت برقرار رکھنا ہے ۔تفصیلات کے مطابق وزیر اطلاعات فواد چودھری نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ ہائوس میں جو بدبودار کھیل کھیلا گیا ہے اس کا مداوا نہیں ہوا، وہاں خچر ٹریڈنگ، گھوڑا ٹریڈنگ اور گدھا ٹریڈنگ کی منڈی لگی ہوئی، جس طرح سے ضمیر فروشی ہو رہی ہے ، اسے روکنا ضروری ہے ، وزیراعظم کے انتخاب یا تحریک عدم اعتماد سمیت فنانس بل پر ایم این اے کا ووٹ پارٹی کا اجتماعی ووٹ ہے جو پارلیمانی لیڈر کے ذریعے استعمال ہوتا ہے ، اسی نکتہ پر سپریم کورٹ میں اٹارنی جنرل کے دلائل جاری ہیں، اگر اس ووٹ پر پابندی نہ ہوتی تو پھر آرٹیکل 63 اے لانے کا فائدہ ہی نہیں تھا ،ملکی مستقبل اس بات سے جڑا ہوا ہے کہ عدلیہ ہارس ٹریڈنگ پر کارروائی کرے ، ہارس ٹریڈنگ میں ملوث لوگ اپنا ووٹ استعمال کر سکیں گے یا نہیں اس بارے میں فیصلہ سپیکر کریں گے لیکن تاحیات نااہلی سے متعلق فیصلہ سپریم کورٹ نے کرنا ہے ، جب تک اتحادی کابینہ میں ہیں تو ظاہر ہے وہ ہمارے ساتھ ہیں۔ شطرنج کا جو کھیل اپوزیشن نے شروع کیا ہے اسے ختم ہم کریں گے ، سپریم کورٹ کے تمام جج صاحبان قابل احترام ہیں، ن لیگ کی بینچ کے خلاف مہم کی مذمت کرتے ہیں، بار ایسوسی ایشن کو کسی ایک سیاسی جماعت کی سبسڈری نہیں بننا چاہئے ، پاکستان کی تمام بار کونسلز کو سپریم کورٹ بار کے ایسے لوگوں کے رویئے اور کردار کا نوٹس لیتے ہوئے ان کے محاسبے کے لئے آگے بڑھنا چاہئے ۔ اپنے ٹویٹ میں انہوں نے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی باڈی کو (ن) لیگ کی سبسڈری قرار دے دیا۔وزیر مملکت اطلاعات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ سوا لاکھ ووٹ مجھے ملا ہے تو عمران خان کی امانت ہے ،پاکستان کی جمہوری تاریخ کا اہم معاملہ اعلیٰ عدلیہ میں ہے ،کیا پاکستان کی جمہوریت کے اندر چھانگا مانگا اسی طرح جاری رہے گا،کیا جو ضمیر بیچ دیتا ہے وہ دوبارہ سے منتخب ہو کر آسکتا ہے ۔ فرخ حبیب نے کہاہے کہ 27 مارچ بروز اتوار کو اسلام آباد کے جلسے کا وقت سہ پہر 3 بجے مقرر کیا گیا ہے ۔ وزیر توانائی حماد اظہر نے کہا ہے کہ اپوزیشن کو پاکستان کی ترقی ہضم نہیں ہو رہی ،(ن)لیگ ہر بار ادارورں کو متنازعہ بنانے کی کوشش کرتی ہے ، ہر بار لوگوں کو بے وقوف نہیں بنایاجاسکتا ۔ وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی شبلی فراز نے کہا ہے کہ منحرف اراکین کو لوٹا ہی کہا جائے گا،پارٹی سے اختلاف ہو تو استعفیٰ دے کر الیکشن لڑنا چاہیے ،کچھ سپرائزز ہیں جو آخری موقع پر سامنے لائے جائیں گے ۔ سینیٹر فیصل جاوید خان نے کہا ہے کہ منحرف اراکین میں سے کچھ لوگ واپس آنے کیلئے ہم سے رابطہ کرچکے ہیں ، قوم نے فیصلہ کرلیا ہے ہارس ٹریڈنگ کیخلاف ہے ۔