سیالکوٹ واقعہ میں سری لنکن منیجر کو بچانے کی کوشش کرنے والے ملک عدنان کو تمغہ شجاعت دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ وزیر اعظم نے اپنے ٹویٹ میں کہا وہ پوری قوم کی طرف سے ملک عدنان کی اخلاقی جرأت کو سلام پیش کرتے ہیں۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے 125افراد کو گرفتار کر لیا ہے، جس میں سے 20ملزمان کا مرکزی کردار سامنے آیا ہے۔ امید ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے باقی افراد کو بھی جلد گرفتار کر لیں گے۔ اس ہجوم میں ملک عدنان کا کردار کھل کر سامنے آیا ہے، وہ اپنی جان کو ہتھیلی پر رکھ کر سری لنکن منیجر کو بچانے کی کوشش کرتا رہا۔ باوجود اس کے کہ اس وقت مشتعل افراد کے سامنے کھڑا ہونا خطرے سے خالی نہ تھا۔ ہجوم نے اسے بھی چھت سے نیچے پھینکنے کی کوشش کی۔ ان حالات میں آج قوری قوم اس بہادراور جری سپوت کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔ اگر چند مزید افراد اس کا ساتھ دیتے تو یقینی طور پر پرنتھا کمار کو بچایا جا سکتا تھا۔اس بہادر نوجوان کے لیے تمغہ شجاعت کا اعلان خوش آئند ہے۔ اس سے لوگوں میں ایک حوصلہ پیدا ہو گا اور انتہا پسندی کے سامنے پل باندھنے کے لیے میدان عمل میں نکلیں گے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت اس واقعہ میں ملوث ملزمان کا جلد ٹرائیل کر کے انہیں قرار واقعی سزا دے تا کہ مستقبل میں ایسے واقعات سے بچا جا سکے۔ اگر پڑھے لکھے مذہبی سکالر آگے آئیں گے اور قوم کی رہنمائی کریں گے تو ہم جلد ایسے واقعات کی روک تھام میں کامیاب ہو سکیں گے۔