ملکی تاریخ میں پہلی بار آن لائن کاروبار کو ریگولیٹ کرنے اور اس کی رجسٹریشن کو لازمی قرار دیا جا رہا ہے۔ اس سلسلہ میں وزارت تجارت نے مسودہ تیار کر لیا ہے جسے منظوری کے لئے وفاقی کابینہ میں پیش کیا جائے گا۔ اس کے تحت آن لائن کاروبار کرنے والوں کو پاکستان میں اپنا آفس ظاہر کرنا لازمی ہو گا۔ اس میں کوئی شبہ نہیں کہ مواصلاتی رابطوں میں بہتری، کروڑوں افراد کی انٹرنیٹ اور موبائل فونز تک رسائی اور سوشل میڈیا کے بڑھتے ہوئے رجحان کی وجہ سے پاکستان میں ای کامرس یا آن لائن تجارت اور خریدو فروخت میں اضافہ ہو رہا ہے۔ گزشتہ مالی سال کی ایک رپورٹ کے مطابق ای کامرس کا حجم 99 ارب تک پہنچ چکا ہے۔ جو کہ 2017ء میں 51ارب روپے تھا ۔ ملکی معیشت کی موجودہ صورتحال کا تقاضا ہے کہ آن لائن کاروبار کو ملک کے تجارتی نیٹ ورک کا حصہ بنایا جائے۔ اسے ریگولیٹ اور کمپنیوں کو رجسٹرڈ کیا جائے۔ اس سے نہ صرف صارفین کے سرمائے کو محفوظ بنایا جا سکے گا بلکہ قومی خزانے کے لئے جی ایس ٹی اور دیگر ٹیکسوں کا حصول بھی آسان ہو جائے گا۔اس سے برآمدات بڑھیں گی اور روزگار کے نئے امکانات پیدا ہو سکیں گے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ کابینہ کی منظوری کے بعد ای کامرس پالیسی پر بھرپور طریقہ سے عملدرآمد کرایا جائے تاکہ ٹرانزیکشنز کے حوالے سے موجودہ آن لائن کاروبار میں صارفین کو جو مشکلات درپیش ہیں ان کا ازالہ کیا جا سکے۔