’’پارٹی نے ٹکٹ سیاسی یتیموں کو دیے ہیں۔ ابھی اتناسیاسی یتیم نہیںہوں کہ ٹکٹ لینے کے لیے پارٹی سے بھیک مانگوں۔ نوازشریف عورت راج کے مخالف تھے،مگر آج اپنی بیٹی کو پارٹی پر مسلط کرکے عورت راج ہونے کا ثبوت دے چکے ہیں۔ مجھے چونتیس سال کی رفات منہ نہیں کھولنے دیتی۔ اگر مَیں نے منہ کھولاتو شریف خاندان کے منہ کھلے کے کھلے رہ جائیں گئے۔ مَیں نے دوقومی اور دوصوبائی اسمبلی کی نشستوں کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کروائے ہیں۔ کارکنان محنت کریںاور زیادہ سے زیادہ محنت کریں۔ مجھے بچہ کہنے والے خود بچے ہیں۔میڈیا جن بیانات کو مجھ سے منسوب کرتا ہے،اُس میں حقیقت نہیں ہوتی۔ مَیں علیل تھا،اس لیے سیاسی سرگرمیوں میں حصہ نہیںلیا۔ پی ٹی آئی میں دس خامیاں اور مسلم لیگ ن میں سوخامیاں ہیں۔ مَیںنے بہت وقت ضائع کیا ہے ،اب ’’خامیوں‘‘کے ساتھ مزید نہیں رہ سکتا۔ مَیں آزاد الیکشن لڑوں گا۔ میرا نام خوبی ہے‘‘