پاکستان اور چین نے ڈالر پر انحصار کم کرنے کے لئے مقامی کرنسی میں تجارت کا باقاعدہ آغاز کر دیا ہے ۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 2017-18ء کے دوران پاکستان کا تجارتی خسارہ 37ارب 70کروڑ ڈالر تھا۔ پاکستان نے 12ارب ڈالر کی پٹرولیم مصنوعات درآمد کیں، اسی طرح پاکستان اور چین کے درمیان باہمی تجارت کا حجم 14ارب ڈالر کے لگ بھگ ہے۔ چین کے ساتھ تجارتی خسارہ 9ارب ڈالر کے قریب ہے جبکہ حکومت کو کرنٹ اکائونٹ خسارہ پورا کرنے کے لئے بھی غیر ملکی امداد یا پھر بھاری سود پر غیر ملکی قرضے حاصل کرنا پڑتے ہیں ۔اگر پاکستان پٹرولیم مصنوعات اور چین سے مقامی کرنسی میں تجارت کو فروغ دینے میں کامیاب ہو جاتا ہے، تو معیشت پر سالانہ 25ارب ڈالر کی ادائیگیوں کا بوجھ کم کیا جا سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان گزشتہ چند برسوں سے مقامی کرنسی میں تجارت کے فروغ کے لئے کوشاں ہے اور اس حوالے سے چین ، ایران اور ترکی کے ساتھ مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط بھی کر چکا ہے۔ اب چین اور پاکستان کے درمیان مقامی کرنسی میں تجارت کا باقاعدہ آغاز ہوا ہے، جس سے پاکستانی معیشت پر 9ارب ڈالر کا دبائو یقین طور پر کم ہو جائے گا۔پاکستان چین اور پیٹرولیم مصنوعات کی تجارت مقامی کرنسی میں کر کے 25ارب ڈالر کی ادائیگیوں سے نجات پاسکتا ہے ۔ بہتر ہوگا حکومت دیگر دوست ممالک کے ساتھ بھی مقامی کرنسی میں تجارت کے معاہدے کرے ۔