اسلام آباد سے روزنامہ 92نیوز کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی نوجوانوں میں منشیات کے استعمال میں خطرناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے اور ہر سال اڑھائی لاکھ افراد منشیات کے باعث موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں منشیات اور نشہ آور ادویات کا استعمال کرنے والوں کی تعداد قریباً 90لاکھ ہے جن کی عمر 25سے 48سال کے درمیان ہے ۔ اس چشم کشارپورٹ کے مندرجات سے یہ حقیقت واضح ہو جاتی ہے کہ منشیات نوجوان نسل کا مرغوب رجحان بنتی جا رہی ہیں جس کا فوری تدارک نہ کیا گیا تو اس کے اثرات آنے والی نسلوں پر بھی پڑیں گے۔ امریکہ اور مغربی ملکوں میں ساٹھ کے عشرہ میں رواج پانے والے ہپی ازم نے نہ صرف مغربی ملکوں بلکہ کئی ایشیائی معاشروں کو بھی منشیات کاعادی بنا دیا تاہم ہمارے ہاں منشیات کا زیادہ تر استعمال روس کی افغانستان میں مداخلت کے بعد افغانستان کے راستے پاکستان میں منشیات کی وجہ سے ہوا۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت نوجوان نسل کو منشیات کی رو میں بہہ جانے سے بچائے اور منشیات غیر قانونی کاروبار کرنے والوں اور ان کی خفیہ فروخت کرنے والوں کے لئے سخت سے سخت سزائیں تجویز کرے‘ یہ دھندہ صرف بیانات سے نہیں‘ عملی اقدامات سے ختم کیا جا سکتا ہے کیونکہ برائی کا خاتمہ بسا اوقات ڈنڈے کے زور پر ہی کیا جا سکتا ہے لہٰذا حکومت اس رپورٹ کو بنیاد بنا کر منشیات فروشوں کے خلاف ملک گیر آپریشن شروع کرے۔