پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کو دھاندلی کا آسان طریقہ قرار دیتے ہوئے یکطرفہ انتخابی اصلاحات کو مسترد کر دیا ہے۔ شفاف اور غیر متنازعہ انتخابات جمہوریت میںکلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔پاکستان کا المیہ یہ رہا کہ ملکی تاریخ میںانتخابی نتائج کو ہارنے والی جماعتیں دھاندلی زدہ قرار دیتی رہی ہیں ۔ 2013ء کے انتخابات میں دھاندلی کو جواز بنا کر تحریک انصاف نے اسلام آباد میں 128روز تک دھرنا دیا تو 2018ء کے انتخابی نتائج کو اپوزیشن نے تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔عمران خان نے انہیں خدشات کے پیش نظر اپوزیشن کو انتخابی اصلاحات کی دعوت دی مگر بدقسمتی سے اپوزیشن نے نہ صرف انتخابی اصلاحات کے سلسلے میں اپنی تجاویز نہیں دیں بلکہ تحریک انصاف کی اصلاحات اور الیکشن میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے ای وی ایم کے استعمال کی بھی مخالفت کر رہی ہے، جس سے یہ تاثر ابھر رہا ہے کہ اپوزیشن انتخابی اصلاحات میں نہ صرف یہ کہ سنجیدہ نہیں بلکہ ماضی کے زور زبردستی نتائج تبدیل کرنے کے انتخابی نظام کو جاری رکھنا چاہتی ہے اگر ایسا نہ ہوتا تو اپوزیشن ای وی ایم کی سمجھے اور جانچ کئے بغیر مخالفت نہ کرتی۔ بہتر ہو گا اپوزیشن ای وی ایم اور انتخابی اصلاحات کے حوالے سے ہٹ دھرمی کا رویہ اپنائے رکھنے کی بجائے مشین کے ٹرائل اور نتائج پر بات کرے اور انتخابات میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے اپنی تجاویز بھی دے تاکہ انتخابی عملی کو شفاف بنا کر ایسے انتخابات ممکن بنائے جا سکیں