چونیاں میں چار بچوں کو زیادتی کے بعدقتل کرنے والے ملزم سہیل شہزاد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے ملزم کی گرفتاری پر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو مبارکباد دی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ہماری حکومت کے لئے ایک ٹیسٹ کیس تھا جس میں ہم سرخرو ہوئے۔ بلاشبہ چار بچوں کے قاتل کی گرفتاری بڑی کامیابی ہے تاہم ملزم کی گرفتاری کے ضمن میں کی جانے والی کوششوں کے حوالے سے پولیس کی کارکردگی کچھ زیادہ متاثر کن نہیں رہی اور اس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان اب بھی موجود ہے۔ روزنامہ 92 نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم کی گرفتاری میں ایک حساس ادارے نے اہم کردار ادا کیا کیونکہ پولیس جن خطوط پر تفتیش کوآگے بڑھا رہی تھی اس سے ملزم کی جلد گرفتاری کے امکانات بظاہر معدوم ہوتے جا رہے تھے۔ یوں محسوس ہوتا ہے کہ پولیس کے روایتی انداز تفتیش کے بعض پہلو ابھی اصلاح طلب ہیں۔ بہرحال تمام تر کمزوریوں سے قطع نظر ملزم کی چند دنوں کے اندر گرفتاری بڑی کامیابی قرار دیا جا سکتا ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ ملزم کے خلاف جلد از جلد مقدمے کی کارروائی شروع کرکے اسے قانون کے مطابق ایسی سزا دی جائے جودوسروں کے لئے باعث عبرت اور بچوں کے والدین کے لئے سکون و راحت کا باعث بنے۔ جن کے جگر گوشوں کو ملزم نے قتل کر کے انہیں ایسے کرب و الم میں مبتلا کر دیا ہے اس کا مداوا ملزم کی پھانسی کے علاوہ نہیں کیا جا سکتا۔
چونیاں: بچوں کے قاتل کی گرفتاری
جمعرات 03 اکتوبر 2019ء
چونیاں میں چار بچوں کو زیادتی کے بعدقتل کرنے والے ملزم سہیل شہزاد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے ملزم کی گرفتاری پر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو مبارکباد دی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ہماری حکومت کے لئے ایک ٹیسٹ کیس تھا جس میں ہم سرخرو ہوئے۔ بلاشبہ چار بچوں کے قاتل کی گرفتاری بڑی کامیابی ہے تاہم ملزم کی گرفتاری کے ضمن میں کی جانے والی کوششوں کے حوالے سے پولیس کی کارکردگی کچھ زیادہ متاثر کن نہیں رہی اور اس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان اب بھی موجود ہے۔ روزنامہ 92 نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم کی گرفتاری میں ایک حساس ادارے نے اہم کردار ادا کیا کیونکہ پولیس جن خطوط پر تفتیش کوآگے بڑھا رہی تھی اس سے ملزم کی جلد گرفتاری کے امکانات بظاہر معدوم ہوتے جا رہے تھے۔ یوں محسوس ہوتا ہے کہ پولیس کے روایتی انداز تفتیش کے بعض پہلو ابھی اصلاح طلب ہیں۔ بہرحال تمام تر کمزوریوں سے قطع نظر ملزم کی چند دنوں کے اندر گرفتاری بڑی کامیابی قرار دیا جا سکتا ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ ملزم کے خلاف جلد از جلد مقدمے کی کارروائی شروع کرکے اسے قانون کے مطابق ایسی سزا دی جائے جودوسروں کے لئے باعث عبرت اور بچوں کے والدین کے لئے سکون و راحت کا باعث بنے۔ جن کے جگر گوشوں کو ملزم نے قتل کر کے انہیں ایسے کرب و الم میں مبتلا کر دیا ہے اس کا مداوا ملزم کی پھانسی کے علاوہ نہیں کیا جا سکتا۔
آج کے کالم
یہ کالم روزنامہ ٩٢نیوز میں جمعرات 03 اکتوبر 2019ء کو شایع کیا گیا
آج کا اخبار
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
منگل 19 دسمبر 2023ء
-
پیر 06 نومبر 2023ء
-
اتوار 05 نومبر 2023ء
اہم خبریں