بلوچستان کے علاقے کلی الماس کو سکیورٹی فورسز نے گھیرے میں لے لیا۔ یہ گذشتہ روز کا واقعہ ہے۔ وہاںایک سو سے زائد معصوم افراد کا مجرمچھپا بیٹھا تھا۔ پاک فوج کے بہادر سپاہیوں نے ،انسانیت کے قاتل کو اپنے انجام تک پہنچایا۔ ایک سوسے زائد معصوم افراد کا قاتل پلک جھپکتے ہی موت کے منہ میں جا پہنچا۔ دوسری طرف دُشمن کو نیست ونابود کرنے والے کرنل سہیل شہید نے جامِ شہادت نوش کیا۔ اگلے دِن شہید سپاہی کی میت کو اُن کے آبائی گھرلایاگیا۔وہاں چالیس کروڑ آنکھیں ،منتظر تھیں۔ پورے فوجی اعزاز کے ساتھ آخری رسومات ادا کی گئیں۔ جب شہید سپاہی کو لحد میں اُتارا جارہا تھا ،آسمان رحمت برسا رہا تھا۔ ایک پاکیزہ خوشبو،ہر سوپھیل چکی تھی۔ قوم کا سرفخر سے بلند تھا۔ دوسری طرف ایک سو سے زائد معصوم افراد کا قاتل ،وہیں پڑا تھا،جہاں سینہ چھلنی ہواتھا۔ پورے ملک میں اُس کا کوئی گھر تھا ،نہ ہی کوئی وارث۔