بھارتی فوج کے ہاتھوں شہید ہونیوالے بے گناہ تین کشمیری نوجوانوں کے ورثاء نے عالمی میڈیا پردہائی دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے پیاروں کے بیدردی سے ماورائے عدالت قتل کے بعد ان کی لاشیں بھی تدفین کیلئے ان کے حوالے نہیں کی جا رہیں۔ امریکی تنظیم جینو سائیڈ واچ کی رپورٹ کے مطابق بھارتی حکومت کی جانب سے مقبوضہ وادی کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے ۔رپورٹ کے مطابق بھارتی فوج 2016ء سے 2019ء تک 70ہزار سے زائد کشمیریوں کو شہید کر چکی ہے۔ مودی سرکار کشمیر میں ہندو توا پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ مسلمانوں کے خلاف ہندو انتہا پسندوں کو اکسانے کیلئے سوشل میڈیا پر جعلی اور جھوٹی خبریں پھیلائی جاتی ہیں۔ امریکی کانگریسی وومن ٹیلی کلارک بھی اپیل کر چکی ہیں کہ عالمی برادری کو کشمیر کی تشویشناک صورتحال کے خلاف آواز اٹھائے ۔ اسی طرح اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری کی بھی بھارتی مظالم کے خلاف اپنی تشویش کا اظہار کر چکے ہیں مگر عالمی اداروں اور رہنمائوں کے لفاظی کشمیریوں کو انصاف دلانے کے بجائے ان کے مسائل میں مسلسل اضافہ کر رہی ہے۔ بہتر ہو گا عالمی برادری بالخصوص سلامتی کونسل اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کیلئے عملی اقدامات کرے تاکہ کشمیری استصواب رائے کا حق استعمال کر کے اپنے مستقبل کا خود فیصلہ کر سکیں اور کشمیریوں پر مظالم کا خاتمہ ممکن ہو سکے۔