علم ایک بہت بڑی دولت ہے کہ جس کی وجہ سے معاشرے ترقی کی منازل طے کرتے ہیں۔ علم کے بغیر انسان کسی صورت بھی مکمل نہیں ہو سکتا۔ دولت آنے جانے والی چیز ہے جبکہ علم ایک ایسی دولت ہے جو مرنے کے بعد بھی زندہ رہتی ہے۔ دنیا میں جتنے بھی بڑے لوگوں کے آج اگر نام زندہ ہیں تو وہ صرف اور صرف ان کے علمی کارناموں کی وجہ سے زندہ ہیں۔ ارسطو، افلاطون، سقراط، ابن خلدون، ڈاکٹر علامہ محمد اقبالاور اِن جیسے ہزاروں انسانوں کے نام آج تک تاریخ کی کتابوں میں صرف اس لیے زندہ ہیں کہ اِن لوگوں نے اپنے لازوال علم کے ذریعے لوگوں کے دلوں کو علم سے منور کیا۔ اِن کی لکھی ہوئی کتابیں آج بھی لوگوں کو علم سکھا رہی ہیں۔ مسلمانوں کی علمی تاریخ ہمیشہ درخشندہ رہی ہے۔علم حدیث،علم منطق، علم فلسفہ، علم فقہ وغیرہ مسلمان علماء کرام نے اپنے اپنے دور میں زبردست کارنامے سر انجام دیئے۔ مسلمانوں کی تاریخ میں بغداد، طرطوس، مراکش، مصر، شام،اندلس وغیرہ میں وہاں کے بادشاہوں نے بڑے علم کے مراکز اور لائبرریاں قائم کی تھیں کہ جہاں پر لاکھوں طلبا ء اپنے علم کی پیاس بجھاتے تھے۔بغداد تو آج سے پانچ سو سال قبل علم کے حوالے سے ایک بہت بڑا مرکز شمار ہوا کرتا تھا لیکن افسوس کہ مسلمانوں کے آپس میں اختلافات کی وجہ سے یہ علمی ورثا مغرب والوں کے پاس چلا گیا۔جنہوں نے علم اور تحقیق کے زور پردنیا کو اپنے سحر میں جکڑ لیا اور ہم مسلمان ہاتھ پر ہاتھ رکھے غیروں کے محتاج ہو گئے۔ حضرت ڈاکٹر علامہ محمد اقبال جب لندن میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے گئے ۔ انہوں نے لندن میں دنیاکی سب سے بڑی لائبریری برٹش لائبریری کا دورہ کیا تو حیران رہ گئے کہ مسلمانوں کی تاریخ کا سب سے بڑا علمی خزانہ برٹش لائبریری لندن میں موجود تھا۔ مسلمانوں کے زوال کی ایک بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ ہم جس کی وجہ سے اب دوسروں کے دست نگر بن چکے ہیں۔ آج مسلم دنیا میں نئی نسل کو علم کی دولت سے مالا مال کرنا ہے تو ہمیں علم کے مراکز کو ترقی دنیا ہو گی اور جدید طریقہ سے اپنی نوجوان نسل کو تیار کرنا ہو گا۔ حکومت پنجاب نے اس وقت ای لائبریریوں کے حوالے سے ایک بڑ اعلمی منصوبہ شروع کیا ہے۔ علمی منصوبہ وزیر اعظم میاں شہباز شریف کے گزشتہ دور وزارت اعلیٰ میں شروع کیا گیا تھا۔میاں شہباز شریف ہی ای لائبریریوں کے اِس عظیم منصوبہ کے بانی اور روح رواں ہیں۔ای لائبریریوں کے ذریعے ہماری نوجوان نسل کوپوری دنیا کی بڑی لائبریریوں سے آن لائن علمی نسخے مل رہے ہیں۔ یہ منصوبہ تمام بڑی لائبریریوں کے ساتھ منسلک ہے جس کی وجہ سے ہمارے طلباء اور مقابلے کے امتحان میں شرکت کرنے والوں کو زبردست فائدہ حاصل ہو رہا ہے۔ پنجاب بھر میں 21 ای لائبریریاں مختلف اضلاع میں علم کی روشنی پھیلا رہی ہیں یہ ای لائبرریاں ڈی جی سپورٹس پنجاب کی زیر نگرانی کام کر رہی ہیں جبکہ سپورٹس اینڈ یوتھ افیرز کا حصہ ہیں۔ اِن لائبریریوں کا اصل مقصد نوجوان نسل میں علم کی استعداد کو بڑھانا اور ان کو جدید کتب تک رسائی دیناہے۔ موجودہ ڈی جی سپورٹس پنجاب جاوید چوہان اِس منصوبہ میں مزید جدت لے کر آئے ہیں انہوں نے ا ی لائبریریوں کے اندر کتابوں کی تعداد میں نہ صرف اضافہ کیا ہے بلکہ آن لائن سسٹم کو بھی مزید بہتر کرنے کے لیے بہترین کام کئے ہیں۔ موجودہ حکومت جو کہ ابھی سخت معاشی مسائل کا شکار ہے لیکن اگر قوم اِن سخت حالات میں ڈٹ گئی تو پھر ہمارا ملک جلد اس معاشی بحران سے نکل آئے گا۔ حکومت کو چاہیے کہ علم کی جدیدیت کی طرف بھرپور توجہ دے اور نئی نسل کو کتب بینی کی طرف راغب کرے۔ ہمارے معاشرے کا یہ ایک بہت بڑا المیہ ہے کہ ہماری نسل نو کتاب جیسی عظیم دولت سے دور ہو رہی ہے ۔یورپ کے کسی حصے کا سفر بذریعہ ٹرین یا بس کریں تو اس ٹرین اور بس کے اندر آ پ کو جتنے بھی مسافر نظر آئیں گے وہ مطالعہ میں مصروف ہونگے۔کوئی کتاب پڑھ رہا ہو گا اور کوئی اخبار وغیرہ کا مطالعہ کر رہا ہو گا۔ جبکہ آج ہم ذرا اپنے معاشرے کا جائزہ لیں کہ ہماری نوجوان نسل کس طرف جا رہی ہے۔ ہمارے نوجوانوں کے پاس موبائل ہوتا ہے اور وہ ہر وقت موبائل فون کا غلط استعمال کر کے اپنے آ پ کو اخلاقی طور تباہ کر رہے ہوتے ہیں۔ ساری ساری رات موبائل فون کا استعمال کرتے ہیں اور وہ بھی منفی سرگرمیوں کے لیے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ نوجوان نسل کے لیے ایسے جدید علمی پروگرام متعارف کرائے کہ جن سے ہمارے معاشرے میں علم کا شوق پیدا ہو سکے۔ حکومت کتب بینی اور کتاب کو عام کرنے کے لیے اقدامات کرئے جس طرح سے ای لائبریریوں کا ایک اچھا منصوبہ دیا گیا اس طرح دوسرے بھی منصوبے دیئے جائیں۔ ہمارے ڈیرہ غازی خان کی ای لائبریری تمام جدید سہولتوں سے آراستہ ہے یہاں پر طلبائ، طالبات کی ایک بڑی تعداد روزانہ صبح سے لے کر شام تک اپنے علم کی آگ بجھانے کے لیے آتے ہیں۔ڈی جی سپورٹس پنجاب جاوید چوہان جو اپنی سپورٹس اور علمی سرگرمیوں کی وجہ سے بہت آگے جا رہے ہیں ان سے یہ بھی استدعا ہے کہ وہ ڈیرہ غازی خان سمیت پنجاب بھر کی ای لائبریری کو مزید بہتر بنانے کے لیے موثر اقدامات کریں۔ اِن لائبریری کو کامیاب بنانے میں پی آر او پنجاب سپورٹس ملک عبدالروف روفی اور ڈویڑنل سپورٹس آفیسر عطا الرحمن خان بلوچ اپنا بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں چونکہ وہ علم اور تاریخ کے ساتھ بڑی دلچسپی لینے والی شخصیت ہیں اس لیے اِس منصوبہ کو مثبت سمیت میں لے کر جا رہے ہیں۔